ETV Bharat / bharat

First Tribal From Srinagar Qualifies NEET 2022: سرینگر کے پہلے قبائلی نوجوان طفیل احمد نے نیٹ 2022 کوالیفائی کرلیا

جموں و کشمیر کے سرینگر میں مولنار ہارون نامی ایک جگہ ہے۔ اس دور دراز علاقے کے ایک قبائلی طفیل احمد نے قومی اہلیت کے داخلہ ٹیسٹ NEET 2022 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ طفیل احمد کی اس کامیابی سے صرف خاندان اور برادری کا ہی سر فخر سے اونچا نہیں ہوا ہے بلکہ انہوں نے اپنے علاقے کا نام بھی روشن کیا ہے۔ کیونکہ طفیل احمد سرینگر کے ایسے پہلے قبائلی نوجوان ہیں جنہوں نے NEET کا امتحان پاس کیا ہے۔ First Tribal Youth From J-K's Srinagar Qualifies NEET 2022

author img

By

Published : Feb 21, 2022, 6:16 PM IST

First Tribal From Srinagar Qualifies NEET 2022
سرینگر کے پہلے قبائلی نوجوان طفیل احمد نے نیٹ 2022 کوالیفائی کرلیا

جموں و کشمیر کو بیشتر عسکریت پسندانہ واقعات اور انکاؤنٹر کے حوالے سے دکھایا جاتا ہے، جبکہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا کہ جموں وکشمیر میں ہی ایسے افراد موجود ہیں جنہون نے اپنی تعلیمی لیاقت اور قابلیت سے ملک کے ساتھ ساتھ پورے جموں وکشمیر کا بھی نام روشن کیا ہے۔ First Tribal Youth From J-K's Srinagar Qualifies NEET 2022

سری نگر کے ایک قبائلی لڑکے Tribal Youth نے قومی اہلیت داخلہ ٹیسٹ (NEET) 2022 کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جموں و کشمیر کے سرینگر میں مولنار ہارون نامی ایک جگہ ہے۔ اس دور دراز علاقے کے ایک قبائلی طفیل احمد نے قومی اہلیت کے داخلہ ٹیسٹ NEET 2022 میں کامیابی حاصل کی ہے۔

طفیل احمد کی اس کامیابی سے صرف خاندان اور برادری کا ہی سر فخر سے اونچا نہیں ہوا ہے، بلکہ انہوں نے اپنے علاقے کا نام بھی روشن کیا ہے۔ کیونکہ طفیل احمد سرینگر کے ایسے پہلے قبائلی نوجوان ہیں، جنہوں نے NEET کا امتحان پاس کیا ہے۔ قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے طفیل احمد یہ کامیابی دیگر نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگی۔

طفیل نے آٹھویں جماعت تک کی تعلیم مشن اسکول نیو تھیڈ ہاروان سرینگر Mission School New Theed Harwan Srinagar سے مکمل کی۔ اس کے بعد وہ بارہویں جماعت کی تعلیم کے لیے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول شالیمار Government Higher Secondary School Shalimar میں داخلہ لیا۔

طفیل احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کافی جدوجہد اور مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ انہیں انٹرنیٹ تک رسائی اور اسکول جانے کے لیے کئی کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'انہیں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے سرینگر پیدل جانا پڑتا تھا۔ وہ پڑھائی سے متعلق ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرتے تھے۔ حتی کہ تیسری چوتھی جماعت کے لیے انہوں نے کتابیں بھی نہیں خریدی تھیں، کیونکہ ان کے پاس کتاب خریدنے کے لیے پیسے ہی نہیں تھے۔

اس سوال کے جواب میں کہ ان مشکلات کے درمیان آپ کو NEET جیسے امتحان کے لیے تحریک کہاں سے ملی؟ طفیل احمد نے کہا کہ انہیں درپیش مشکلات کی وجہ سے اپنے اور قبائلی برادری کے لیے کچھ کر گزرنے سے تحریک ملی۔

طفیل احمد نے کہا کہ، جہاں تک قبائلیوں کا تعلق ہے تو ہمیں بہت سی بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سرینگر کے مولنار ہارون علاقے کا ذکر کرتے ہوئے طفیل کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگوں کو بجلی، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے تعلق سے ہمیشہ مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

یہاں کے لوگوں کے لیے کچھ کرگزرنا میرے ذہن میں ہمیشہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 'میرے بھائی اور ماں نے میرے سفر میں ہر طرح سے میری حوصلہ افزائی کی۔ اہل خانہ نے بھرپور تعاون کیا۔ طفیل احمد بتاتے ہیں کہ ان کی والدہ ناخواندہ ہیں، لیکن وہ ہمیشہ ہم لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

نیٹ جیسے قومی امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے سرینگر کے پہلے قبائلی نوجوان بننے کی کامیابی پر، طفیل احمد کے بھائی نے کہا کہ' خاندان اور پوری کمیونٹی کے لیے یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے۔' انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے باوجود طفیل نے نیٹ NEET میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت خوش ہیں۔ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہوگا، لیکن طفیل نے اپنی محنت اور خاندان کے تعاون سے ایسا کردکھایا جس پر ہمیں فخر ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ طفیل احمد سے پہلے جموں و کشمیر کے رہنے والے شاہ فیصل نے یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) میں کامیابی حاصل کی تھی۔

جموں و کشمیر کو بیشتر عسکریت پسندانہ واقعات اور انکاؤنٹر کے حوالے سے دکھایا جاتا ہے، جبکہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا کہ جموں وکشمیر میں ہی ایسے افراد موجود ہیں جنہون نے اپنی تعلیمی لیاقت اور قابلیت سے ملک کے ساتھ ساتھ پورے جموں وکشمیر کا بھی نام روشن کیا ہے۔ First Tribal Youth From J-K's Srinagar Qualifies NEET 2022

سری نگر کے ایک قبائلی لڑکے Tribal Youth نے قومی اہلیت داخلہ ٹیسٹ (NEET) 2022 کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جموں و کشمیر کے سرینگر میں مولنار ہارون نامی ایک جگہ ہے۔ اس دور دراز علاقے کے ایک قبائلی طفیل احمد نے قومی اہلیت کے داخلہ ٹیسٹ NEET 2022 میں کامیابی حاصل کی ہے۔

طفیل احمد کی اس کامیابی سے صرف خاندان اور برادری کا ہی سر فخر سے اونچا نہیں ہوا ہے، بلکہ انہوں نے اپنے علاقے کا نام بھی روشن کیا ہے۔ کیونکہ طفیل احمد سرینگر کے ایسے پہلے قبائلی نوجوان ہیں، جنہوں نے NEET کا امتحان پاس کیا ہے۔ قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے طفیل احمد یہ کامیابی دیگر نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگی۔

طفیل نے آٹھویں جماعت تک کی تعلیم مشن اسکول نیو تھیڈ ہاروان سرینگر Mission School New Theed Harwan Srinagar سے مکمل کی۔ اس کے بعد وہ بارہویں جماعت کی تعلیم کے لیے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول شالیمار Government Higher Secondary School Shalimar میں داخلہ لیا۔

طفیل احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کافی جدوجہد اور مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ انہیں انٹرنیٹ تک رسائی اور اسکول جانے کے لیے کئی کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'انہیں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے سرینگر پیدل جانا پڑتا تھا۔ وہ پڑھائی سے متعلق ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرتے تھے۔ حتی کہ تیسری چوتھی جماعت کے لیے انہوں نے کتابیں بھی نہیں خریدی تھیں، کیونکہ ان کے پاس کتاب خریدنے کے لیے پیسے ہی نہیں تھے۔

اس سوال کے جواب میں کہ ان مشکلات کے درمیان آپ کو NEET جیسے امتحان کے لیے تحریک کہاں سے ملی؟ طفیل احمد نے کہا کہ انہیں درپیش مشکلات کی وجہ سے اپنے اور قبائلی برادری کے لیے کچھ کر گزرنے سے تحریک ملی۔

طفیل احمد نے کہا کہ، جہاں تک قبائلیوں کا تعلق ہے تو ہمیں بہت سی بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سرینگر کے مولنار ہارون علاقے کا ذکر کرتے ہوئے طفیل کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگوں کو بجلی، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے تعلق سے ہمیشہ مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

یہاں کے لوگوں کے لیے کچھ کرگزرنا میرے ذہن میں ہمیشہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 'میرے بھائی اور ماں نے میرے سفر میں ہر طرح سے میری حوصلہ افزائی کی۔ اہل خانہ نے بھرپور تعاون کیا۔ طفیل احمد بتاتے ہیں کہ ان کی والدہ ناخواندہ ہیں، لیکن وہ ہمیشہ ہم لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

نیٹ جیسے قومی امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے سرینگر کے پہلے قبائلی نوجوان بننے کی کامیابی پر، طفیل احمد کے بھائی نے کہا کہ' خاندان اور پوری کمیونٹی کے لیے یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے۔' انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے باوجود طفیل نے نیٹ NEET میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت خوش ہیں۔ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہوگا، لیکن طفیل نے اپنی محنت اور خاندان کے تعاون سے ایسا کردکھایا جس پر ہمیں فخر ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ طفیل احمد سے پہلے جموں و کشمیر کے رہنے والے شاہ فیصل نے یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.