تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف سخت گیر ہندو تنظیموں کی جانب سے کیے گئے تشدد پر مسلم رہنماؤں نے برہمی کا اظہار کیا ہے. اس تشدد کے دوران تقریباً 8 مساجد سمیت متعدد مسلم بستیوں کو اجاڑا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس معاملہ پر مسلم رہنماؤں سے بات کی۔ بات چیت میں انہوں نے سخت گیر ہندو تنظیموں کی جانب سے کئے جارہے پُر تشدد واقعات پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ بھارت کے آئین کے مطابق تمام لوگوں کو اپنے مرضی سے کسی بھی مذہب کو ماننے کی اجازت ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کو تحفظ فراہم کریں۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری تسلیم رحمانی نے تریپورہ میں پیش آرہے پُرتشدد واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تشدد اور مساجد کو مسمار کرکے بنگلہ دیش کا انتقام نہیں لیا جاسکتا، اگر ایسا کیا جاتا ہے تو اس کے نتائج بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائیں گے۔
تسلیم رحمانی نے کہا کہ اگر پھر سے بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری کے خلاف تشدد شروع ہوگیا اور وہاں کی حکومت اس سے نمٹنے پر ناکام ہو گئے تو پھر آپ کیا کریں گے؟
مزید پڑھیں:
ممبئی: بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف مظاہرہ
ملی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر منظور عالم نے کہا کہ جن کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے وہ اگر تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں تو انہیں اپنے عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے انہیں چاہیے کہ وہ فوراً استعفیٰ دیں۔