جھنجھنو: میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ 'مرکزی حکومت کی طرف سے اشارہ دیا گیا تھا کہ اگر وہ خاموش رہے تو انہیں نائب صدر بنادیا جائے گا۔ راجستھان کے دورے پر آئے ملک نے ناگور جاتے ہوئے جھنجھنو ضلع کے بگڑ قصبے میں کچھ دیر قیام کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا، میں وہی کہتا ہوں جو میں محسوس کرتا ہوں۔ چاہے اس کے لیے مجھے کچھ بھی ترک کرنا پڑے۔ حالانکہ جگدیپ دھنکھڑ اس عہدے کے مستحق ہیں‘‘۔ Satyapal Malik Statement on Vice President Post
انہوں نے کہا ’’میں وزیر اعظم نریندر مودی ہر بات کی حمایت کرتا ہوں، ساتھ ہی میں اپنی رائے کا اظہار کردیتا ہوں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں مودی حکومت کے خلاف ہوں‘‘۔ ملک نے انڈیا گیٹ سے راشٹرپتی بھون تک راج پتھ کا ندم بدل کر کرتویہ پتھ کرنے پر بھی مرکزی حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے راج پتھ کا نام تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ راج پتھ اپنے آپ میں بہت اچھا نام تھا۔ سب جانتے تھے لیکن بدل دیا گیا۔ یہ کسی منتر کی طرح لگتا ہے۔
کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اپنی پارٹی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ نوجوان لیڈر ہیں۔ راہل گاندھی آج جو کام کر رہے ہیں کوئی لیڈر نہیں کرتا۔ وہ اچھا کام کر رہے ہیں۔ ملک میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپوں کے بارے میں انہوں نے کہا بی جے پی میں بھی بہت سے لوگ ہیں، جن پر چھاپوں کی کارروائی ہونی چاہئے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مرکزی حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ ان پر ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپے مارنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Satyapal malik on PM Narender modi اڈانی کی ترقی مودی کی وجہ سے ہوئی: ستیہ پال ملک
یہی وجہ ہے کہ چھاپوں کے حوالے سے ملک میں ایک الگ ہی ماحول بن گیا۔ مسٹر ملک نے کہا حالات کو دیکھتے ہوئے کسانوں کو احتجاج کرنا پڑے گا۔ مجھے نہیں لگتا کہ مرکزی حکومت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو نافذ کرے گی۔ اگر حکومت ایم ایس پی نافذ نہیں کرتی ہے تو پھر لڑائی لڑنی پڑے گی۔ جہاں کسان اپنے حقوق کے لیے لڑیں گے، میں وہاں پہنچ جکاؤں گا۔
یو این آئی