آج یہاں کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسز گاندھی نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ہمیشہ مضبوط پوزیشن رہی ہے لیکن مودی حکومت نے اسے کمزور کردیا ہے اور چین ہماری کمزوری سے دراندازی کررہا ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ چین ہماری سرحد میں داخل ہوا ہے اور وزیر اعظم نے ملک کے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ سرحد پر کوئی دراندازی نہیں ہوئی ہے۔
کسانوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے مسز گاندھی نے کہا کہ ملک کے کسانوں اور کسانوں کی تنظیمیں زراعت کے خلاف تین کالے قوانین کے خلاف مسلسل لڑ رہی ہیں ، لیکن حکومت اپنے کچھ منتخب سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان کے مطالبات کو قبول نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے قابل نفرت انگیز عمل ماضی قریب میں لکھیم پور کھیری میں ہوا جہاں کسانوں کو گاڑیوں سے کچل دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نجیب کی برآمدگی کب ہوگی؟ گمشدگی کے پانچ سال مکمل
انہوں نے جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے۔ اس دوران دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت ووٹ کی سیاست کے لیے ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنا کر کام کر رہی ہے۔
کانگریس صدر نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حکومت کی کمزور پالیسی کی وجہ سے ملک کی معاشی حالت ابتر ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں، حکومت اس پر قابو پانے کے لیے کوئی قدم اٹھانے سے قاصر ہے۔
یواین آئی،اظ