دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں گوکل پوری کی ٹائر مارکٹ کو فسادیوں نے آگ کے حوالے کردیا تھا اس دوران ٹائر مارکٹ کی 6 درجن سے زائد دکانیں جل کر خاک ہوگئی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی فسادات کے دو برس مکمل ہونے پر اس مارکیٹ کا جائزہ لیا اور مارکیٹ ایسوسی ایشن کے افراد سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دو برس ان کے لیے اب تک کے بدترین سال تھے ان دو برسوں میں ان کی حالت مزید ابتر ہوتی چلی گئی۔ ETV Bharat Exclusive Interview with Riot Victims
گوکل پوری ٹائر مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری حاجی رمز الدین نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 فروری کی رات ہم کبھی نہیں بھول سکتے اس رات پوری ٹائر مارکیٹ کو آگ لگایا گیا اور یہ آگ تین دن تک جاری رہی اس دوران دکانوں میں رکھا سامان بھی لوٹ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Two Years of Delhi Riots: دہلی فساد کی دوسری برسی، متاثرین معاوضہ سے اب بھی محروم
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ہم سے تمام دوکانوں کے بدلے 5 لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کی بات کہی تھی لیکن سرکار محض سروے ہی کراتی رہی اور مدد کے نام پر انہیں اکیلا چھوڑ دیا گیا۔ Riot Victims on Delhi Riots Anniversary
رمز الدین کا کہنا تھا کہ فسادات کے بعد گھر کے زیور فروخت کرکے کاروبار میں لگایا اور نئی شروعات کی کوشش کی ہی تھی تبھی کرونا اور لاک ڈاؤن نے ان کی کمر توڑ دی۔
وہیں محمد سالم نے بتایا کہ فسادات کے دوران ان کا 4 لاکھ کا نقصان ہوا تھا جس کے بعد کاروبار شروع کرنے میں ہزاروں روپے کا قرض انہیں ابھی بھی ادا کرنا ہے ان کا کہنا تھا کہ سرکار کے بجائے جمعیت نے ان کی مدد کی اگر جمعیت نہیں ہوتی تو وہ آج بھی سڑک کنارے سامان رکھ فروخت کر رہے ہوتے۔