رمضان المبارک ک مقدس مہینے میں مسلمان عبادت کے لیے بڑی تعداد میں مساجد کا رخ کرتے ہیں، گزشتہ برس ماہ رمضان میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ تھا اور لوگوں نے اپنے گھروں میں ہی عبادات کا اہتمام کیا تھا، وہیں ایک مرتبہ پھر کورونا کے بڑھتے معاملات کے سبب حکومت نے نائٹ کرفیو سمیت کچھ ضروری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ حالات کے پیش نظر علمائے کرام بھی مسلمانوں کو کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔
شاہی امام سید احمد بخاری نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ نماز کے اوقات میں ماسک اور سوشل ڈسٹنسنگ کا ضرور خیال رکھیں۔ جامع مسجد میں اس سے متعلق تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کرناٹک کے امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی نے کہا کہ مساجد کے علاوہ دوسری جگہوں پر سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔اور حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن پر عمل کریں۔
گیا کی وہائٹ ہاؤس مسجد کے خطیب و امام قاری غضنفر قاسمی نے لوگوں سے گھروں میں ہی عبادت کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ گیا میں مساجد میں تراویح اور نماز صرف پانچ افراد ہی ادا کریں گے، انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے مساجد میں تالا لگادینا چاہیے۔اور ہمیں حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے، اس میں ہی ہماری بھلائی و کامیابی ہے۔
شاہی امام نے کہا کہ 'اس بار کا کورونا وائرس گزشتہ برس سے زیادہ خطرناک ہے۔ اس لیے ہمیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس اطلاعات آرہی ہیں کہ اس بار کے کورونا وائرس سے بزرگ کے بجائے نوجوان زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔'
سید احمد بخاری نے تمام مساجد انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مساجد میں سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ نماز ادا کریں تاکہ کسی بھی طرح سے کورونا گائیڈ لائن کی خلاف ورزی نہ ہو۔