ETV Bharat / bharat

Bilkis Bano Case سپریم کورٹ بلقیس بانو کی درخواستوں کی سماعت کرے گا - قتل کے 11 مجرموں کی وقت سے پہلے رہا کئے

سپریم کورٹ بلقیس بانو کیس میں دائر نظر ثانی اور رٹ پٹیشن پر سماعت کرنے جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ بلقیس بانو کی عصمت دری اور اس کی بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کے سال 2002 میں قتل کے 11 مجرموں کی وقت سے پہلے رہا کئے جانے کے ملک بھر احتجاج ہوئے تھے اور سپریم کورٹ میں متعدد درخواستوں بھی دائر کی گئی تھیں۔Bilkis Bano Case

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 10, 2022, 10:25 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ بلقیس بانو کیس میں دائر نظر ثانی اور رٹ پٹیشن پر سماعت کرنے جا رہا ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ترویدی کی دو رکنی بنچ نظرثانی درخواست کی سماعت 12 دسمبر کو کرے گی، جب کہ رٹ پٹیشن کی سماعت 13 دسمبر کو ہوگی۔Bilkis Bano Case

بلقیس بانو کی عصمت دری اور اس کی بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کے سال 2002 میں قتل کے 11 مجرموں کی وقت سے پہلے رہا کئے جانے کے ملک بھر احتجاج ہوئے تھے اور سپریم کورٹ میں متعدد درخواستوں بھی دائر کی گئی تھیں۔ کیس میں مجرموں کی رہائی کے بعد بلقیس نے 30 نومبر کو ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں بلقیس نے کہا کہ وہ ملک کی تاریخ کے سب سے گھناؤنے اور غیر انسانی فعل کا شکار ہوئی ہیں اور اس زبردست صدمے سے گزر کر اس نے خود کو مضبوط کرکے انہوں نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے 17 سال طویل قانونی جنگ لڑی۔ سینئر وکیل شوبھا گپتا، جنہوں نے بلقیس کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کی، کہا کہ مطلوبہ حکم حاصل کرنے کے لیے عدالت کو گمراہ کرنے کے ارادے سے حقائق کو دانستہ طور پر دبایا گیا تھا۔ مجرموں کی رہائی کے حوالے سے سب سے افسوس ناک بات یہ تھی کہ اس گھناؤنے جرم کا شکار ہونے والی کو اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ بلقیس بانو کیس میں دائر نظر ثانی اور رٹ پٹیشن پر سماعت کرنے جا رہا ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ترویدی کی دو رکنی بنچ نظرثانی درخواست کی سماعت 12 دسمبر کو کرے گی، جب کہ رٹ پٹیشن کی سماعت 13 دسمبر کو ہوگی۔Bilkis Bano Case

بلقیس بانو کی عصمت دری اور اس کی بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کے سال 2002 میں قتل کے 11 مجرموں کی وقت سے پہلے رہا کئے جانے کے ملک بھر احتجاج ہوئے تھے اور سپریم کورٹ میں متعدد درخواستوں بھی دائر کی گئی تھیں۔ کیس میں مجرموں کی رہائی کے بعد بلقیس نے 30 نومبر کو ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں بلقیس نے کہا کہ وہ ملک کی تاریخ کے سب سے گھناؤنے اور غیر انسانی فعل کا شکار ہوئی ہیں اور اس زبردست صدمے سے گزر کر اس نے خود کو مضبوط کرکے انہوں نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے 17 سال طویل قانونی جنگ لڑی۔ سینئر وکیل شوبھا گپتا، جنہوں نے بلقیس کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کی، کہا کہ مطلوبہ حکم حاصل کرنے کے لیے عدالت کو گمراہ کرنے کے ارادے سے حقائق کو دانستہ طور پر دبایا گیا تھا۔ مجرموں کی رہائی کے حوالے سے سب سے افسوس ناک بات یہ تھی کہ اس گھناؤنے جرم کا شکار ہونے والی کو اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:Bilkis Bano Rape Case جنسی زیادتی کے مجرموں کی رہائی کے خلاف بلقیس بانو سپریم کورٹ سے رجوع

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.