جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ڈاکٹر سبھاش وجیئرن کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ وہ اس درخواست کی سماعت کے حق میں نہیں ہیں۔
اس کے بعد درخواست گزار نے عدالت سے درخواست واپس لینے کے لئے اجازت طلب کی، جسے انہوں نے قبول کرلیا۔
درخواست گزار کا مطالبہ تھا کہ ذات پات کی بنیاد پر ریزرویشن کو ختم کرنے کے لئے وقت کی حد مقرر کرنے کی ہدایت دی جائے۔
مزید پڑھیں: WhatsApp Policy: 'ڈیٹا پروٹیکشن بل آنے تک نئی رازداری پالیسی نافذ نہیں ہوگی'
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ریزرویشن کے تحت ہونہار امیدوار کی نشست نسبتاً کم ہونہار امیدوار کو دی جاتی ہے جس سے قوم کی ترقی متاثر ہوتی ہے۔
یواین آئی