نئی دہلی: بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی کیونکہ سُپریم کورٹ نے منگل کو عیدگاہ کی زمین پر اسٹیٹس کیو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سُپریم کورٹ کی تین ججوں کی بینچ نے یہ حکم کرناٹک وقف بورڈ اور کرناٹک کی سینٹرل مسلم ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر ایک عرضی پر دیا، جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے 26 اگست کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم میں ریاست کو 30 اور 31 اگست کو مذہبی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔Supreme court order status quo on karnataka eidgah
سپریم کورٹ نے کہا کہ 200 سالوں سے اس طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور زیر بحث زمین کو وقف سے متعلق بتایا گیا ہے۔ اس لیے حکم دیا جاتا ہے کہ عیدگاہ میدان پر اسٹیٹس کیو کو برقرار رکھا جائے۔ عدالت نے درخواست میں اٹھائے گئے دیگر سوالات کا فیصلہ ہائی کورٹ کو کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل کو ختم کردیا۔ اس سے قبل چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے اس معاملے کو اندرا بنرجی، اے ایس اوکا اور ایم ایم سندریش کی تین ججوں کی بنچ کو سماعت کے لیے کہا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Chamrajpet Eidgah Maidan Row بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کی اجازت معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کیلئے تیار
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کرناٹک ہائی کورٹ نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی تھی جس پر اب سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے آج سے ہی اسٹیٹس کیو(حکم امتناعی) کا حکم دیا ہے اور اس معاملے کو ایک رکنی بنچ میں چلائے جانے کا حکم دیا ہے