سپریم کورٹ نے قرآن مجید سے 26 آیات کو ہٹانے سے متعلق عوامی مفاداتی قانونی چارہ جوئی( پی آئی ایل) کو خارج کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درخواست گزار پر پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے ایک پی آئی ایل دائر کر سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن شریف کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔ رضوی کے مطابق یہ خصوصی آیات انسانوں کو تشدد اور دہشت گردی کی تعلیم دیتی ہیں۔
جسٹس فالی نریمن، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس ہریشکیش رائے کی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ واقعی یہ ایک چھوٹی نچلے سطح کی درخواست ہے۔
درخواست میں وسیم رضوی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان آیات کے حوالے سے دنیا کے لوگوں کو دہشت گرد بنایا جاتا ہے۔
وسیم رضوی کی درخواست کے بعد گزشتہ دنوں ایک اسلامی کانفرنس میں وسیم رضوی کو اسلام سے خارج قرار دیا گیا تھا اور انہیں کسی بھی قبرستان میں دفن نہیں کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس میں شیعہ اور سنی علمائے کرام شامل ہوئے تھے۔
وسیم رضوی کے بھائی نے بھی ویڈیو جاری کر اعلان کیا تھا کہ وسیم سے ان کے کنبے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں رضوی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
وسیم رضوری پر بہت سارے بدعنوانی کے معاملے درج ہیں اور وہ بھارت میں مسلمانوں کو مشتعل کرنے کے لئے مسلسل بیانات دیتے رہتے ہیں۔