ETV Bharat / bharat

Gyanvapi Mosque Case سپریم کورٹ نے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ پر لگائی روک - Supreme Court

سپریم کورٹ نے وارانسی کی گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ (فوارہ) کی عمر معلوم کرنے کے لیے کاربن ڈیٹنگ اور سائنسی سروے پر پابندی لگادی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 19, 2023, 6:05 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وارانسی کی گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ (فوارہ) کی عمر کا پتہ لگانے کے لیے کاربن ڈیٹنگ سمیت سائنسی سروے پر جمعہ کو روک لگا دی۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 12 مئی کو مبینہ شیولنگ/ فوارہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے ڈھانچے کی عمر کا تعین کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا حکم دیا تھا۔ تاہم مسجد کے حکام نے کہا ہے کہ یہ ڈھانچہ 'وزو خانہ' کے ایک چشمے کا حصہ ہے، جہاں نماز سے پہلے وضو کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے سائنسی سروے اور کاربن ڈیٹنگ کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مسجد پینل کی درخواست پر مرکز، اترپردیش حکومت اور ہندو درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کیا۔بنچ میں جسٹس پی ایس نرسمہا اور کے وی وشواناتھن شامل تھے۔ بھی شامل ہیں. بنچ نے کہا کہ 'غیر قانونی حکم کے مضمرات کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا، اس لیے حکم میں متعلقہ ہدایات پر عمل درآمد اگلی تاریخ تک روک دیا جائے'۔ بنچ نے کہا کہ 'ہمیں اس معاملے میں احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ ڈھانچے کی عمر کا تعین کرنے کے لیے کاربن ڈیٹنگ سمیت 'سائنٹیفک سروے' کرانے کے الہ آباد کورٹ لے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ مرکز اور اتر پردیش حکومت دونوں مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے مجوزہ سائنسی سروے کو ملتوی کرنے کی عرضی پر متفق ہیں۔

واضح رہے کہ کہ 12 مئی کو ہائی کورٹ نے وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کے حکم کو منسوخ کر دیا تھا، جس نے 14 اکتوبر 2022 کو مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے سائنسی سروے اور کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کو ہدایت دی تھی کہ وہ مبینہ شیولنگ/ فوارہ کی سائنسی جانچ کرنے کے لیے ہندو عبادت گزاروں کی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست گزار لکشمی دیوی اور تین دیگر نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Mosque Scientific Survey گیانواپی مسجد کے سائنسی سروے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وارانسی کی گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ (فوارہ) کی عمر کا پتہ لگانے کے لیے کاربن ڈیٹنگ سمیت سائنسی سروے پر جمعہ کو روک لگا دی۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 12 مئی کو مبینہ شیولنگ/ فوارہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے ڈھانچے کی عمر کا تعین کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا حکم دیا تھا۔ تاہم مسجد کے حکام نے کہا ہے کہ یہ ڈھانچہ 'وزو خانہ' کے ایک چشمے کا حصہ ہے، جہاں نماز سے پہلے وضو کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے سائنسی سروے اور کاربن ڈیٹنگ کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مسجد پینل کی درخواست پر مرکز، اترپردیش حکومت اور ہندو درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کیا۔بنچ میں جسٹس پی ایس نرسمہا اور کے وی وشواناتھن شامل تھے۔ بھی شامل ہیں. بنچ نے کہا کہ 'غیر قانونی حکم کے مضمرات کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا، اس لیے حکم میں متعلقہ ہدایات پر عمل درآمد اگلی تاریخ تک روک دیا جائے'۔ بنچ نے کہا کہ 'ہمیں اس معاملے میں احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ ڈھانچے کی عمر کا تعین کرنے کے لیے کاربن ڈیٹنگ سمیت 'سائنٹیفک سروے' کرانے کے الہ آباد کورٹ لے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ مرکز اور اتر پردیش حکومت دونوں مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے مجوزہ سائنسی سروے کو ملتوی کرنے کی عرضی پر متفق ہیں۔

واضح رہے کہ کہ 12 مئی کو ہائی کورٹ نے وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کے حکم کو منسوخ کر دیا تھا، جس نے 14 اکتوبر 2022 کو مبینہ شیولنگ/ فوارہ کے سائنسی سروے اور کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کو ہدایت دی تھی کہ وہ مبینہ شیولنگ/ فوارہ کی سائنسی جانچ کرنے کے لیے ہندو عبادت گزاروں کی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست گزار لکشمی دیوی اور تین دیگر نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Mosque Scientific Survey گیانواپی مسجد کے سائنسی سروے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.