ETV Bharat / bharat

مالیگاؤں: رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

author img

By

Published : Oct 7, 2021, 12:03 PM IST

کیرم کھلاڑی نثار احمد نے بتایا کہ وہ دن بھر رکشہ چلاتے ہیں اور شام کے وقت گاندھی مارکیٹ علاقے میں واقع ایک آفس میں کیرم بورڈ کی مشق قومی سطح کے اصول اور ضوابط کے مطابق کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دھولیہ ضلع کیرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ریاستی و قومی سطح کے مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں۔

Story of carrom player from malegaon
رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

کیرم بورڈ جسے کروم بھی کہا جاتا ہے یہ اس قدر دلچسپ گیم ہے کہ کھلاڑی تو کھلاڑی دیکھنے والے بھی نظر ہٹانے کو تیار نہیں ہوتی۔ کیرم بورڈ کو اچھی اور سستی تفریخ کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور گھر ہو یا باہر اس کھیل سے لطف اندوز ہونے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ جیسے جیسے اس کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے اتنا ہی زیادہ لوگ کیرم کو پسند کررہے ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے عباس نگر علاقے سے تعلق رکھنے والے 44 برس کے نثار احمد تقریباً 35 سالوں سے کیرم کھیل رہے ہیں۔ ان کی پیدائش یکم جون 1977 کو ہوئی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اردو پرائمری اسکول سے حاصل کی۔ بعد ازاں گیارہویں اور بارہویں جماعت تک تعلیم مالیگاؤں ہائی اسکول سے مکمل کی۔ نثار احمد نے انعام یافتہ کیرم کھلاڑی بننے کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ وہ تقریباً 35 سالوں سے کیرم کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے بارہ سال کی عمر میں کیرم کھیلنا شروع کر دیا تھا۔

رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

پہلی بار 1989 میں نثار احمد نے ایک مقامی ٹورنامنٹ میں حصہ لیا، جب انہوں نے ایک سینئر کھلاڑی سے اس کھیل میں مقابلہ کیا۔ وہ اس کھیل میں ہار گئے۔ لیکن یہیں سے ان کے سفر کا آغاز ہوا اور پھر کیرم بورڈ کے ایک ماہر استاد نے انہیں اس کھیل کو سیکھنے کی صلاح دی۔ اس طرح وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انعامات کی بھی بارش ہونے لگی اور آخر کار اکولہ ضلع میں منعقد آل انڈیا کیرم ٹورنامنٹ میں انھیں پچاس ہزار کا انعام اور سرٹیفیکیٹ و اعزاز حاصل ہوا۔

Story of carrom player from malegaon
رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

اس تعلق سے نثار احمد نے بتایا کہ وہ دن بھر رکشہ چلاتے ہیں اور شام کے وقت گاندھی مارکیٹ علاقے میں واقع ایک آفس میں کیرم بورڈ کی مشق قومی سطح کے اصول اور ضوابط کے مطابق کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دھولیہ ضلع کیرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ریاستی و قومی سطح کے مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مالیگاؤں میں ضلع کیرم ایسوسی ایشن نہیں ہونے کی وجہ سے انہیں دوسرے ضلع سے کھیلنا پڑتا ہے۔ نثار احمد نے کہا کہ کیرم بورڈ میں ہر کھلاڑی دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا اور یہی وجہ ہے کہ کھیل سے دلچسپی رکھنے والے ہر وقت اپنی باری کی تلاش میں رہتے ہیں۔



مزید پڑھیں:۔ بارہ بنکی : مرحوم عثمان قدوائی میموریل کیرم ٹورنامنٹ کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کھیل انتہائی مہارت رکھنے والا کھلاڑی ہی کھیل سکتا ہے کیونکہ اس کھیل میں اسٹارٹ کرنے والا پہلے شاٹ کے بعد اسٹرائیگر سامنے والے کو دیے بغیر تمام کوائنز مع ریڈ کے ختم کردے تو وہ وائٹ سنچری قرار دی جاتی ہے جبکہ اس سے زیادہ مشکل بلیک سنچری ہوتی ہے کیونکہ کھیل شروع کرنے والا کھلاڑی بلیک کوائنز کو پورے بورڈ پر بکھیر دیتا ہے اور سامنے والے کھلاڑی کو تمام بلاک کوائنز مع ریڈ کے فالو کرنا ہوتا ہے تب ہی وہ بلیک سنچری کھلاڑی کہلاتا ہے۔

نثار احمد نے کہا کہ جلگاؤں میں منعقد 2019 کے قومی سطح کے مقابلے میں انہوں چوتھی پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی وبا کے اثرات کم ہونے کے بعد اب سوئٹزرلینڈ میں عالمی کیرم ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہاں ہر ملک سے ایک کھلاڑی کو منتخب کیا جائے گا۔ بھارت سے جن چار کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے ان کا تعلق ریاست مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے ہے اور ان میں میرا نام بھی شامل ہیں۔


اس مقابلے کو جیتنے کیلئے نثار احمد روز تین سے چار گھنٹہ مشق کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ نثار احمد نے کیرم بورڈ میں روزگار کے مواقع کے تعلق سے کہا کہ بہتر پرفارمنس کی بنیاد پر مختلف کمپنیاں جن میں انڈین آئل، ایل آئی سی، آر بی آئی، ایئر لائن انڈیا وغیرہ ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرتی ہے۔ اس کے بعد کھلاڑی کو کمپنی کی طرف سے کھیلنا ہوتا ہے۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ اور رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں میں جلد از جلد مالیگاؤں کیرم ایسوسی ایشن اور کیرم سینٹر کا قیام کیا جائے۔

کیرم بورڈ جسے کروم بھی کہا جاتا ہے یہ اس قدر دلچسپ گیم ہے کہ کھلاڑی تو کھلاڑی دیکھنے والے بھی نظر ہٹانے کو تیار نہیں ہوتی۔ کیرم بورڈ کو اچھی اور سستی تفریخ کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور گھر ہو یا باہر اس کھیل سے لطف اندوز ہونے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ جیسے جیسے اس کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے اتنا ہی زیادہ لوگ کیرم کو پسند کررہے ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے عباس نگر علاقے سے تعلق رکھنے والے 44 برس کے نثار احمد تقریباً 35 سالوں سے کیرم کھیل رہے ہیں۔ ان کی پیدائش یکم جون 1977 کو ہوئی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اردو پرائمری اسکول سے حاصل کی۔ بعد ازاں گیارہویں اور بارہویں جماعت تک تعلیم مالیگاؤں ہائی اسکول سے مکمل کی۔ نثار احمد نے انعام یافتہ کیرم کھلاڑی بننے کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ وہ تقریباً 35 سالوں سے کیرم کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے بارہ سال کی عمر میں کیرم کھیلنا شروع کر دیا تھا۔

رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

پہلی بار 1989 میں نثار احمد نے ایک مقامی ٹورنامنٹ میں حصہ لیا، جب انہوں نے ایک سینئر کھلاڑی سے اس کھیل میں مقابلہ کیا۔ وہ اس کھیل میں ہار گئے۔ لیکن یہیں سے ان کے سفر کا آغاز ہوا اور پھر کیرم بورڈ کے ایک ماہر استاد نے انہیں اس کھیل کو سیکھنے کی صلاح دی۔ اس طرح وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انعامات کی بھی بارش ہونے لگی اور آخر کار اکولہ ضلع میں منعقد آل انڈیا کیرم ٹورنامنٹ میں انھیں پچاس ہزار کا انعام اور سرٹیفیکیٹ و اعزاز حاصل ہوا۔

Story of carrom player from malegaon
رکشہ ڈرائیور نثار احمد ایک کامیاب کیرم کھلاڑی

اس تعلق سے نثار احمد نے بتایا کہ وہ دن بھر رکشہ چلاتے ہیں اور شام کے وقت گاندھی مارکیٹ علاقے میں واقع ایک آفس میں کیرم بورڈ کی مشق قومی سطح کے اصول اور ضوابط کے مطابق کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دھولیہ ضلع کیرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ریاستی و قومی سطح کے مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مالیگاؤں میں ضلع کیرم ایسوسی ایشن نہیں ہونے کی وجہ سے انہیں دوسرے ضلع سے کھیلنا پڑتا ہے۔ نثار احمد نے کہا کہ کیرم بورڈ میں ہر کھلاڑی دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا اور یہی وجہ ہے کہ کھیل سے دلچسپی رکھنے والے ہر وقت اپنی باری کی تلاش میں رہتے ہیں۔



مزید پڑھیں:۔ بارہ بنکی : مرحوم عثمان قدوائی میموریل کیرم ٹورنامنٹ کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کھیل انتہائی مہارت رکھنے والا کھلاڑی ہی کھیل سکتا ہے کیونکہ اس کھیل میں اسٹارٹ کرنے والا پہلے شاٹ کے بعد اسٹرائیگر سامنے والے کو دیے بغیر تمام کوائنز مع ریڈ کے ختم کردے تو وہ وائٹ سنچری قرار دی جاتی ہے جبکہ اس سے زیادہ مشکل بلیک سنچری ہوتی ہے کیونکہ کھیل شروع کرنے والا کھلاڑی بلیک کوائنز کو پورے بورڈ پر بکھیر دیتا ہے اور سامنے والے کھلاڑی کو تمام بلاک کوائنز مع ریڈ کے فالو کرنا ہوتا ہے تب ہی وہ بلیک سنچری کھلاڑی کہلاتا ہے۔

نثار احمد نے کہا کہ جلگاؤں میں منعقد 2019 کے قومی سطح کے مقابلے میں انہوں چوتھی پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی وبا کے اثرات کم ہونے کے بعد اب سوئٹزرلینڈ میں عالمی کیرم ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہاں ہر ملک سے ایک کھلاڑی کو منتخب کیا جائے گا۔ بھارت سے جن چار کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے ان کا تعلق ریاست مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے ہے اور ان میں میرا نام بھی شامل ہیں۔


اس مقابلے کو جیتنے کیلئے نثار احمد روز تین سے چار گھنٹہ مشق کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ نثار احمد نے کیرم بورڈ میں روزگار کے مواقع کے تعلق سے کہا کہ بہتر پرفارمنس کی بنیاد پر مختلف کمپنیاں جن میں انڈین آئل، ایل آئی سی، آر بی آئی، ایئر لائن انڈیا وغیرہ ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرتی ہے۔ اس کے بعد کھلاڑی کو کمپنی کی طرف سے کھیلنا ہوتا ہے۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ اور رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں میں جلد از جلد مالیگاؤں کیرم ایسوسی ایشن اور کیرم سینٹر کا قیام کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.