ETV Bharat / bharat

سورج گرہن کے وقت نماز و عبادت کرنے کی ہدایت

author img

By

Published : Jun 10, 2021, 1:46 PM IST

Updated : Jun 11, 2021, 6:31 AM IST

سپر مون، بلڈ مون اور مکمل چاند گرہن کے بعد اب اس سال کا پہلا سورج گرہن آج آسمان پر نظر آئے گا۔ سورج گرہن دوپہر ایک بجکر 10 منٹ پر ہوگا جبکہ اس کا اختتام شام چھ بجکر 15 منٹ پر ہوگا۔ یہ سال 2021 کا پہلا سورج گرہن ہے۔ حالانکہ بھارت میں گرہن کو صرف جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا لیکن یہ اروناچل پردیش سے دیکھا جا سکے گا۔ وہیں، شمالی امریکہ، کینیڈا اور روس میں اسے پورا دیکھا جاسکے گا۔

سورج گرہن
سورج گرہن

اسلام نے جس طرح سے کائنات میں بکھرے ہوئے بے شمار قدرتی مظاہر (natural phenomena) کو اللہ کی نشانی اور خالقِ کائنات کے وجود کی دلیل قرار دیا ہے، اسی طرح سورج اور چاند کی سائنسی حقیقت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے انھیں اللہ کی نشانیاں قرار دیا گیا ہے۔

سورج گرہن

قرآن میں واضح طور پر ذکر ہے کہ '' وہی وہ ذات ہے کہ جس نے دن، رات، سوج، چاند کا نظام بنایا اور یہ سبھی (سورج اور چاند ) فلک (خلا) میں گردش کر رہے ہیں۔'' (سورہ انبیا)

اس نقطہ نظر سے اسلام میں سورج یا چاند گرہن کو اللہ کی نشانی قرار دیتے ہوئے ایسے اوقات میں نماز و عبادت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


اس تعلق سے لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ احادیث وغیرہ سے معلوم ہوتا ہے اور اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ جتنی دیر سورج گرہن پڑ رہا ہو، اس دوران مسجدوں میں نماز، تلاوت اور دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اصل میں دکھانا یہ تھا کہ لوگ سورج کو طاقت ور سمجھ کر اس کی پوجا کیا کرتے تھے اور اسی طرح چاند کو بھی پوجا کرتے تھے۔ ایسے میں اللہ تعالیٰ نے سورج اور زمین کے درمیان چاند کو لا کر اس کی روشنی روک دی اور دکھایا کہ سورج یا چاند بااختیار نہیں ہیں۔


10 جون کے سورج گرہن کو 'رنگ آف فائر' بھی کہا جا رہا ہے۔ ایسا تبھی ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے۔ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ بھی تو کسی قدرت والے کا کارنامہ ہے کہ وہ سورج کے آگے چاند یا زمین کو کو لے آتا ہے اور ان اس کی روشنی کو روک دیتا ہے۔

دراصل، گول سورج گرہن تب ہوتا ہے جب چاند زمین سے سب سے دور ہوتا ہے۔ کرہ ارض سے اس کی دوری کی وجہ سے، چاند سورج کی روشنی کو مکمل طور پر روکنے سے قاصر ہے۔ اس لیے سورج کی روشنی چاند کے چاروں طرف بنے 'رنگ آف فائر' کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس سال دوسرا سورج گرہن 4 دسمبر کو لگے گا۔

سورج گرہن ایک فلکیاتی واقعہ ہے۔ جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آتا ہے تو اس واقعے کو سورج گرہن کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

Solar eclipse: سال 2021 کا پہلا سورج گرہن آج

چاند کے وسط میں آ جانے سے کچھ وقت کے لیے ہمیں سورج نہیں دکھائی دیتا ہے۔ یا دکھائی دے گا تو وہ جزوی طور پر دکھائی دے گا۔ چاند سورج کی کچھ یا پوری روشنی کو روک لیتا ہے، جس سے زمین پر سایہ پھیل جاتا ہے۔

اسلام نے جس طرح سے کائنات میں بکھرے ہوئے بے شمار قدرتی مظاہر (natural phenomena) کو اللہ کی نشانی اور خالقِ کائنات کے وجود کی دلیل قرار دیا ہے، اسی طرح سورج اور چاند کی سائنسی حقیقت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے انھیں اللہ کی نشانیاں قرار دیا گیا ہے۔

سورج گرہن

قرآن میں واضح طور پر ذکر ہے کہ '' وہی وہ ذات ہے کہ جس نے دن، رات، سوج، چاند کا نظام بنایا اور یہ سبھی (سورج اور چاند ) فلک (خلا) میں گردش کر رہے ہیں۔'' (سورہ انبیا)

اس نقطہ نظر سے اسلام میں سورج یا چاند گرہن کو اللہ کی نشانی قرار دیتے ہوئے ایسے اوقات میں نماز و عبادت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


اس تعلق سے لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ احادیث وغیرہ سے معلوم ہوتا ہے اور اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ جتنی دیر سورج گرہن پڑ رہا ہو، اس دوران مسجدوں میں نماز، تلاوت اور دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اصل میں دکھانا یہ تھا کہ لوگ سورج کو طاقت ور سمجھ کر اس کی پوجا کیا کرتے تھے اور اسی طرح چاند کو بھی پوجا کرتے تھے۔ ایسے میں اللہ تعالیٰ نے سورج اور زمین کے درمیان چاند کو لا کر اس کی روشنی روک دی اور دکھایا کہ سورج یا چاند بااختیار نہیں ہیں۔


10 جون کے سورج گرہن کو 'رنگ آف فائر' بھی کہا جا رہا ہے۔ ایسا تبھی ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے۔ابوالعرفان فرنگی نے کہا کہ ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ بھی تو کسی قدرت والے کا کارنامہ ہے کہ وہ سورج کے آگے چاند یا زمین کو کو لے آتا ہے اور ان اس کی روشنی کو روک دیتا ہے۔

دراصل، گول سورج گرہن تب ہوتا ہے جب چاند زمین سے سب سے دور ہوتا ہے۔ کرہ ارض سے اس کی دوری کی وجہ سے، چاند سورج کی روشنی کو مکمل طور پر روکنے سے قاصر ہے۔ اس لیے سورج کی روشنی چاند کے چاروں طرف بنے 'رنگ آف فائر' کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس سال دوسرا سورج گرہن 4 دسمبر کو لگے گا۔

سورج گرہن ایک فلکیاتی واقعہ ہے۔ جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آتا ہے تو اس واقعے کو سورج گرہن کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

Solar eclipse: سال 2021 کا پہلا سورج گرہن آج

چاند کے وسط میں آ جانے سے کچھ وقت کے لیے ہمیں سورج نہیں دکھائی دیتا ہے۔ یا دکھائی دے گا تو وہ جزوی طور پر دکھائی دے گا۔ چاند سورج کی کچھ یا پوری روشنی کو روک لیتا ہے، جس سے زمین پر سایہ پھیل جاتا ہے۔

Last Updated : Jun 11, 2021, 6:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.