نیشنل کانفرنس کے بانی اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ شیخ محمد عبداللہ کی آج 116ویں یوم پیدائش Sheikh Abdullah 116th Birth Anniversary ہے۔ اس موقع پر سرینگر کے نسیم باغ میں واقع شیخ عبداللہ کے مقبرے Sheikh Abdullah's grave پر فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا ہے۔
فاتحہ خوانی میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کے ہمراہ پارٹی کے دیگر رہنما شرکت کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔
شیر کشمیر شیخ عبداللہ 5 دسمبر سنہ 1905 کو سرینگر کے ایک متوسط طبقے کے گھرانے میں پیدا ہوئے۔ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک Satya pal Malik on Sheikh Abdullah نے کہا تھا کہ شیخ عبداللہ ایک اصلاح پسند رہنما تھے، جنہوں نے مظلوم عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی اور سیکولر اقدار کے استحکام کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔'
جموں و کشمیر کے لیے طویل جدو جہد کے بعد شیر کشمیر کے نام سے موسوم شیخ عبداللہ 8 ستمبر سنہ 1982 کو اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
شیخ عبداللہ نے سنہ 1930 میں اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور سنہ 1946 میں شیخ عبداللہ کی جانب سے 'مہاراجہ کشمیر چھوڑ دو' تحریک کا آغاز کیے جانے کے بعد وہ عوام میں بے حد مقبول ہو گئے۔
دو برس بعد مہاراجہ نے یونین آف انڈیا کے ساتھ الحاق کر لیا اور شیخ عبداللہ جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ بن گئے۔
جب 1947 میں مہاراجہ نے بھارت کے ساتھ الحاق پر دستخط کیے اور جموں و کشمیر بھارت کا حصہ بن گیا تو سب سے زیادہ مقبول رہنما ہونے کے حیثیت سے عبداللہ نے اس معاہدے کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: Sheikh Abdullah 116th Birth Anniversary: شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدائش پر عوامی نیشنل کانفرنس کا خراج عقیدت
سنہ 1953 میں شیخ عبداللہ کو ریاست کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، پانچ برس بعد ان پر کشمیر سازش معاملہ کے تحت مقدمہ چلایا گیا اور 11 برس کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
شیخ عبداللہ نے سنہ 1975 میں اپنی طویل جدوجہد ترک کر دی، لیکن 'اندرا عبداللہ ایکارڈ' کے بعد وہ سیاست میں واپس آئے اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ سیاسی مبصرین عبداللہ کے اس قدم کو اُن کی سیاست میں خاتمے کی شروعات کے طور پر بیان کرتے ہیں۔