نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے رابطہ رکھنے کے الزام میں گرفتار ایک خاتون وکیل کو ضمانت دے دی ہے۔ انہیں اندور کی عدالت میں پی ایف آئی کے لیے فلم بندی کے الزام میں 28 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ سلاخوں کے پیچھے تھیں۔ مدھیہ پردیش حکومت کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے جسٹس اجے رستوگی اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ کے سامنے عرض کیا کہ اگر لاء انٹرن سونو منصوری کو ضمانت دی جاتی ہے تو وہ اس کی مخالفت نہیں کریں گے۔
پولیس کے مطابق خاتون کا مبینہ طور پر پی ایف آئی سے تعلق تھا اور اس نے ممنوعہ گروپ کے کہنے پر اندور میں عدالتی کارروائی کی فلم بندی کی تھی۔ بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ فریقین کے وکیل کو سننے اور ریکارڈ پر موجود مواد کو مدنظر رکھنے کے بعد ہم پٹیشنر نمبر 2 سونو منصوری کو جیل سے رہا کرنے کے خواہاں ہیں جس پر ریاست کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کو کوئی اعتراض نہیں ہے اور اسی کے مطابق حکم دیا گیا۔
مزید پڑھیں: Cops File Chargesheet Against PFI Workers پی ایف آئی کے 15 کارکنان کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ پیش
یہ ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست گزار کو مقدمے کی سماعت کے اطمینان کے لیے 5000 روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرانے کے بعد ملزمہ کو فوری طور پر جیل سے رہا کیا جائے گا۔ عبوری درخواست اسی کے مطابق منظور کی جاتی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ منصوری نے بجرنگ دل رہنما تنو شرما سے جڑے ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالتی کارروائی کو فلمایا گیا تھا۔