ETV Bharat / bharat

رام مندر کے لیے زمین کی خرید میں بدعنوانی ہوئی: سنجے سنگھ

سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے اور روی موہن تیواری رشتہ دار ہیں۔ روی موہن تیواری میئر رشی کیش کے سمدھی کا سالا ہے۔ روی موہن تیواری کا نام ایگریمنٹ میں اسی لیے ڈالا گیا تاکہ ان کے کھاتے میں روپے ڈال کر کروڑوں روپے کی بندر بانٹ کی جا سکے۔

سنجے سنگھ
سنجے سنگھ
author img

By

Published : Jun 17, 2021, 10:56 PM IST

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینیئر رہنما اور پارٹی کے اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ رام مندر کے لیے 12080 مربع میٹر زمین 18.50 کروڑ روپیے میں خریدی گئی جبکہ اس کے بازو میں 10370 مربع میٹر زمین محض آٹھ کروڑ روپیے میں خریدی گئی۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ زمین کی خرید میں بدعنوانی کی گئی ہے۔

راجیہ سبھا رکن نے آج یہاں صحافیوں سے کہا کہ اگر آٹھ کروڑ میں 10370 مربع میٹر زمین خریدنے کی قیمت کو درست مان لیں تو بھی 18.50 کروڑ روپیے میں تقریباً 26000 مربع میٹر زمین خریدی جا سکتی تھی جبکہ 18.5 کروڑ میں محض 12080 مربع میٹر زمین ہی خریدی گئی۔ رام جنم بھومی ٹرسٹ، بی جے پی اور وشو ہندو پریشد جس ایگریمنٹ کا بار بار ذکر کر رہے تھے، وہ 18 مارچ کو رد ہو گیا تھا، اس میں روی موہن تیواری کا نام نہیں تھا تو پھر بیع نامے میں اس کا نام کیوں شامل کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے اور روی موہن تیواری رشتہ دار ہیں۔ روی موہن تیواری میئر رشی کیش کے سمدھی کا سالا ہے۔ روی موہن تیواری کا نام ایگریمنٹ اسی لیے ڈالا گیا تاکہ ان کے کھاتے میں روپیے ڈال کر کروڑوں روپیے کی بندر بانٹ کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے نے سات جون کو بھتیجے دیپ نارائن اپادھیائے کے نام پر مہیندر ناتھ مشرا سے 1.90 کروڑ روپیے کی زمین خریدی۔ اس کی آمدنی کے ذرائع کی تفتیش ہونی چاہیے۔ سلطان انصاری اور روی موہن تیواری کے کھاتوں کی تفتیش ہونی چاہیے کہ ان کے کھاتوں میں جو 17 کروڑ گئے تو وہ کہاں گئے؟

مسٹر سنگھ نے کہا کہ اترپردیش میں 50 لاکھ روپیے سے زیادہ کی کوئی خرید اگر محکمہ رجسٹری میں ہوتی ہے تو محکمہ انکم ٹیکس کو اس کی اطلاع دی جاتی ہے تو 18.50 کروڑ، آٹھ کروڑ اور دو کروڑ کی زمین خریدنے کے معاملے میں ایسا کیوں نہیں ہوا؟

اے اے پی کے رہنما نے الزام عائد کیا کہ رام مندر اس لیے نہیں بن پا رہا ہے کیونکہ گھپلہ اور بدعنوانی کی جا رہی ہے۔ بی جے پی اور رام جنم بھومی ٹرسٹ کے لوگوں نے رام مندر کے لیے یکجا کیے گئے پیسے کھا لیے ہیں۔ غریبوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر رام مندر کے لیے چندہ دیا ہے۔ اس چندے کے ایک ایک روپیے کا صحیح استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جگ گرو شکراچاریہ جی، سوامی سوروپانند جی، رام للا مندر کے کلیدی پجاری ستیندر داس، نِرموہی اکھاڑے، سوامی اومُکتیشوانند کا بیان آیا کہ وہ بھی اس بدعنوانی کے واقعہ سے رنجیدہ ہیں، کیا یہ سب پربھو شری رام کے خلاف ہیں؟

یو این آئی

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینیئر رہنما اور پارٹی کے اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ رام مندر کے لیے 12080 مربع میٹر زمین 18.50 کروڑ روپیے میں خریدی گئی جبکہ اس کے بازو میں 10370 مربع میٹر زمین محض آٹھ کروڑ روپیے میں خریدی گئی۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ زمین کی خرید میں بدعنوانی کی گئی ہے۔

راجیہ سبھا رکن نے آج یہاں صحافیوں سے کہا کہ اگر آٹھ کروڑ میں 10370 مربع میٹر زمین خریدنے کی قیمت کو درست مان لیں تو بھی 18.50 کروڑ روپیے میں تقریباً 26000 مربع میٹر زمین خریدی جا سکتی تھی جبکہ 18.5 کروڑ میں محض 12080 مربع میٹر زمین ہی خریدی گئی۔ رام جنم بھومی ٹرسٹ، بی جے پی اور وشو ہندو پریشد جس ایگریمنٹ کا بار بار ذکر کر رہے تھے، وہ 18 مارچ کو رد ہو گیا تھا، اس میں روی موہن تیواری کا نام نہیں تھا تو پھر بیع نامے میں اس کا نام کیوں شامل کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے اور روی موہن تیواری رشتہ دار ہیں۔ روی موہن تیواری میئر رشی کیش کے سمدھی کا سالا ہے۔ روی موہن تیواری کا نام ایگریمنٹ اسی لیے ڈالا گیا تاکہ ان کے کھاتے میں روپیے ڈال کر کروڑوں روپیے کی بندر بانٹ کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے نے سات جون کو بھتیجے دیپ نارائن اپادھیائے کے نام پر مہیندر ناتھ مشرا سے 1.90 کروڑ روپیے کی زمین خریدی۔ اس کی آمدنی کے ذرائع کی تفتیش ہونی چاہیے۔ سلطان انصاری اور روی موہن تیواری کے کھاتوں کی تفتیش ہونی چاہیے کہ ان کے کھاتوں میں جو 17 کروڑ گئے تو وہ کہاں گئے؟

مسٹر سنگھ نے کہا کہ اترپردیش میں 50 لاکھ روپیے سے زیادہ کی کوئی خرید اگر محکمہ رجسٹری میں ہوتی ہے تو محکمہ انکم ٹیکس کو اس کی اطلاع دی جاتی ہے تو 18.50 کروڑ، آٹھ کروڑ اور دو کروڑ کی زمین خریدنے کے معاملے میں ایسا کیوں نہیں ہوا؟

اے اے پی کے رہنما نے الزام عائد کیا کہ رام مندر اس لیے نہیں بن پا رہا ہے کیونکہ گھپلہ اور بدعنوانی کی جا رہی ہے۔ بی جے پی اور رام جنم بھومی ٹرسٹ کے لوگوں نے رام مندر کے لیے یکجا کیے گئے پیسے کھا لیے ہیں۔ غریبوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر رام مندر کے لیے چندہ دیا ہے۔ اس چندے کے ایک ایک روپیے کا صحیح استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جگ گرو شکراچاریہ جی، سوامی سوروپانند جی، رام للا مندر کے کلیدی پجاری ستیندر داس، نِرموہی اکھاڑے، سوامی اومُکتیشوانند کا بیان آیا کہ وہ بھی اس بدعنوانی کے واقعہ سے رنجیدہ ہیں، کیا یہ سب پربھو شری رام کے خلاف ہیں؟

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.