دہرادون:پنت 30 دسمبر کو اتراکھنڈ کے روڑکی میں اپنی والدہ سے ملاقات کے لئے جا رہے تھے اسی دوران ہندوستانی وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی کار ایک ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ وہ معجزانہ طور پر کار میں لگنے والی آگ سے بچ گئے، حالانکہ اس حادثے میں ان کے گھٹنوں، پیروں اور ایڑی میں چوٹیں آئیں۔Rishabh Pant Shifted To Private Ward From ICU In Hospital
پنت کو یہاں میکس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کا علاج بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی میڈیکل یونٹ اسپتال کے تعاون سے کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ پنت کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کا اسکین 30 دسمبر کو ہی کرلیا گیا تھا، حالانکہ درد اور سوجن کی وجہ سے گھٹنے اور ٹانگوں کا اسکین اب تک نہیں ہو سکا ہے۔ ان کے زخموں اور پیشانی کی چوٹوں کے علاج کے لیے پلاسٹک سرجری کی گئی تھی، حالانکہ ایم آر آئی اسکین ہونا ابھی باقی ہے۔
بی سی سی آئی کو امید ہے کہ پنت اگلے دو سے تین دنوں میں چلنے کے لیے فٹ ہو جائیں گے اور بورڈ کے ڈاکٹر جلد سے جلد جڑواں لیگامینٹ کی چوٹ کا علاج شروع کر سکیں گے۔ اس وقت یہ معلوم نہیں ہے کہ چوٹ کو سرجری کی ضرورت ہوگی یا صرف ری ہیب کی ضرورت ہوگی۔ اس وجہ سے بورڈ کو نہیں معلوم کہ پنت کو میدان میں واپس آنے میں کتنا وقت لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Rishabh Pant Shifted from ICU to Private Ward رشبھ پنت آئی سی یو سے وارڈ میں شفٹ
ہندوستان کو فروری-مارچ میں آسٹریلیا کے خلاف بارڈر-گاوسکر ٹرافی اور ممکنہ طور پر انگلینڈ میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل میں پنت کے بغیر جانا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اکتوبر میں ہندوستانی سرزمین پر ون ڈے ورلڈ کپ کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ پنت کے مکمل فٹ ہونے اور ورلڈ کپ میں کھیلنے کی بہت کم امید ہے، حالانکہ اس سے مکمل طور پر انکار نہیں کیا جا سکتا۔Rishabh Pant Shifted To Private Ward From ICU In Hospital
یواین آئی