ETV Bharat / bharat

دہلی: راکیش استھانا عسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کریں گے - راکیش استھاناعسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کرینگے

دہلی پولیس کے کمشنر راکیش استھانا اسپیشل سیل کی تحویل میں موجود عسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ انکوائری لودھی کالونی میں واقع دفتر میں کی جائے گی۔

پوچھ گچھ
پوچھ گچھ
author img

By

Published : Oct 13, 2021, 12:49 PM IST

دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ آج لودھی کالونی کے دفتر جائیں گے جہاں اسپیشل سیل کے ذریعہ گرفتار کے گئے عسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی دھماکوں میں اشرف کی عسکریت پسندوں کی امداد کرنے کے معاملات منظر عام پر آئے ہیں۔ پولیس کمشنر راکیش استھانہ خود اس کے لنک سے متعلق تمام معلومات اکٹھا کرنا چاہتے ہیں تاکہ آنے والے تہواروں کے موسم میں دہلی مکمل طور پر محفوظ رہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا اشرف ایک دہائی قبل جموں و کشمیر میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملے میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اس سے معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ یہ کون سا دھماکہ تھا جس میں اس نے اہم کردار ادا کیا۔

اسپیشل سیل کی ٹیم 3 سال قبل جموں بس اسٹینڈ پر ہوئے دھماکے میں اس کے رول کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کررہی ہے۔

اشرف نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں بھی طویل عرصے سے مقیم ہے۔ یہاں سے وہ فوج کے سپاہیوں اور گاڑیوں پر نظر رکھتا تھا اور پاکستان میں بیٹھے آئی ایس آئی ایجنٹ کو متعلقہ معلومات دیتا تھا۔

اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ہر چھ ماہ بعد اپنا موبائل نمبر تبدیل کرتا تھا تاکہ تفتیشی ایجنسیوں کو کوئی سراغ نہ ملے۔

اشرف نے پولیس کو بتایا ہے کہ پاکستان میں بیٹھا آئی ایس آئی کا ایجنٹ ناصر اسے تصاویر بھیج کر مقام اور ہدف بتاتا تھا۔ اسے بتایا گیا کہ اسے عسکریت پسندوں کو کیا چیزیں پہنچانی ہیں۔

اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ناصر کو اچھی طرح جانتا ہے۔ اشرف اس شخص کو بھی نہیں پہچانتا ہے جس نے اسے سامان پہنچایا۔ وہ صرف اپنے بتائے ہوئے کام کرتا تھا۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ اس سے برآمد ہونے والا اسلحہ کہاں استعمال ہونے والا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اشرف سے وابستہ کچھ اور لوگوں کو بھی جلد گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بھارت میں قیام کے دوران اس کی مدد کی۔ وہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے بھارت میں مقیم ہے اور اس نے غیر قانونی کاغذات بھی بنائے تھے۔

اسپیشل سیل کی ٹیم اس سب کے بارے میں مسلسل پوچھ گچھ کررہی ہے تاکہ بھارت میں کسی بڑی سازش کو انجام نہ دیا جاسکے۔

دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ آج لودھی کالونی کے دفتر جائیں گے جہاں اسپیشل سیل کے ذریعہ گرفتار کے گئے عسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی دھماکوں میں اشرف کی عسکریت پسندوں کی امداد کرنے کے معاملات منظر عام پر آئے ہیں۔ پولیس کمشنر راکیش استھانہ خود اس کے لنک سے متعلق تمام معلومات اکٹھا کرنا چاہتے ہیں تاکہ آنے والے تہواروں کے موسم میں دہلی مکمل طور پر محفوظ رہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا اشرف ایک دہائی قبل جموں و کشمیر میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملے میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اس سے معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ یہ کون سا دھماکہ تھا جس میں اس نے اہم کردار ادا کیا۔

اسپیشل سیل کی ٹیم 3 سال قبل جموں بس اسٹینڈ پر ہوئے دھماکے میں اس کے رول کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کررہی ہے۔

اشرف نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں بھی طویل عرصے سے مقیم ہے۔ یہاں سے وہ فوج کے سپاہیوں اور گاڑیوں پر نظر رکھتا تھا اور پاکستان میں بیٹھے آئی ایس آئی ایجنٹ کو متعلقہ معلومات دیتا تھا۔

اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ہر چھ ماہ بعد اپنا موبائل نمبر تبدیل کرتا تھا تاکہ تفتیشی ایجنسیوں کو کوئی سراغ نہ ملے۔

اشرف نے پولیس کو بتایا ہے کہ پاکستان میں بیٹھا آئی ایس آئی کا ایجنٹ ناصر اسے تصاویر بھیج کر مقام اور ہدف بتاتا تھا۔ اسے بتایا گیا کہ اسے عسکریت پسندوں کو کیا چیزیں پہنچانی ہیں۔

اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ناصر کو اچھی طرح جانتا ہے۔ اشرف اس شخص کو بھی نہیں پہچانتا ہے جس نے اسے سامان پہنچایا۔ وہ صرف اپنے بتائے ہوئے کام کرتا تھا۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ اس سے برآمد ہونے والا اسلحہ کہاں استعمال ہونے والا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اشرف سے وابستہ کچھ اور لوگوں کو بھی جلد گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بھارت میں قیام کے دوران اس کی مدد کی۔ وہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے بھارت میں مقیم ہے اور اس نے غیر قانونی کاغذات بھی بنائے تھے۔

اسپیشل سیل کی ٹیم اس سب کے بارے میں مسلسل پوچھ گچھ کررہی ہے تاکہ بھارت میں کسی بڑی سازش کو انجام نہ دیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.