ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں آج درگاہ شاہ دانہ ولی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کے 450 ویں عرس کے موقع پر قل کی رسم ادا کی گئی۔ عرس کی تقریبات کا آغاذ بعد نماز فجر تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ رسول اکرم ﷺ کی شان میں نعتیہ کلام پیش کیا گیا۔ دور دراز سے آئے عقیدت مندوں نے درگاہ پر چادر و گُل پوشی کی رسم ادا کی۔ بعد نماز ظہر خانقاہ عالیہ نیازیہ سے تشریف لائے پاشہ میاں نیازی نے چادر اور پھول پیش کرکے عطر کا چھڑکاؤ کیا۔ سبھی حاضرین محفل پر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کیا گیا۔
اس موقع پر درگاہ کے متولی عبدالواجد خان نوری نے کہا کہ بھارت صوفی بزرگوں کی سر زمین ہے۔ بھارت کی صوفی روایت کی مدد سے عوام کو متحد کرنے کا سلسلہ خواجہ غریب نواز، سیدنا وارث پاک سے لے کر قطب بریلی حضرت شاہ دانہ ولی سرکار تک جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ خانقاہوں اور درگاہوں پر تمام مذاہب کے لوگ عقیدت کے ساتھ آتے ہیں، جو کہ قومی یکجہتی کی ایک بہترین مثال ہے۔ اس قسم کے واقعات سے ملک اور معاشرہ دونوں کو تقویت ملتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ بریلی: مفتی اختر رضا خان تاج الشریعہ کا تیسرا عرس اختتام پذیر
اس دوران بعد نماز عصر قل شریف کی رسومات میں نظام صابری کلیری اور ان کے ساتھیوں نے صوفیانہ کلام پیش کر کے بزرگوں کے شان میں احترام و عقیدت پیش کیا۔ قوالی کا رنگ شریف پیش کیا گیا اور قل شریف کی تقریب کا آغاذ ہوا۔ اس موقع پر خانقاہ تحسینیہ کے سجادہ نشین حضرت مولانا حسّان رضا خان نے قل شریف فاتحہ پڑھی اور دعائیں کیں۔
اس پرمسرت موقع پر جانشین تحسین ملّت صوفی رضوان رضا خان نے بھائی چارے، اتحاد، امن، کامیابی، خوشحالی، بیماروں کے لیے شفاء، بھارت میں بے روزگاروں کے لیے روزگار کی دعا کی۔ صلوٰۃ و سلام کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے تمام حاضرین کی محفل کو قل شریف کے تبرکات تقسیم کیے گئے۔ بعد نماز مغرب علمائے کرام نے درگاہ پر نعت و منقبت کا نزرانہ پیش کیا، بعد نماز عشاء محفل سماع کا انعقاد کیا گیا۔