ETV Bharat / bharat

UP Assembly Election 2022: یوپی اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے مسائل اور مطالبات - یوپی میں مسلم مخالف تشدد

ضلع علی گڑھ مسلم اکثریت علاقے کے غریب اور مزدور عوام کی ریاست اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد بننے والی حکومت سے امیدیں ہیں کہ وہ مہنگائی، بے روزگاری کو دور کرے، مفت تعلیم اور طبی خدمات پر توجہ دے اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کرے۔

UP Assembly Election 2022
مسلمانوں کی ریاست اترپردیش کی نئی حکومت سے امیدیں
author img

By

Published : Nov 27, 2021, 7:26 PM IST

Updated : Nov 27, 2021, 7:32 PM IST

ریاست اتر پردیش کی موجودہ صورتحال سے ہر شخص بخوبی واقف ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، خواتین کی حفاظت، مفت تعلیم، طبی خدمات سے غریب مزدور اور ضرورت مند محروم ہیں۔ پیٹرول، ڈیزل، دال، سبزیاں اور دیگر گھریلو چیزوں کی بڑھتی قیمتوں سے غریب اور مزدور طبقہ خاصا متاثر ہوا ہے۔

ویڈیو

روزانہ سو سے دو سو روپے کمانے والا مزدور اپنی ضروریات کو کس طرح پُر کر رہا ہے یہ وہی جانتا ہے۔ اسی لیے غریب اور مزدوروں کا کہنا ہے کہ آنے والے 2022 کا انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا کیونکہ موجودہ ریاست اتر پردیس کی صورتحال کا ذمہ دار وہ موجودہ حکومت کو ہی مانتے ہیں۔

مسلم اکثریت علاقے کی عوام کا کہنا ہے 2022 میں حکومت تبدیل ہوگی اور نئی حکومت مہنگائی سے لے کر ہماری تمام پریشانیوں کو دور کرے گی، انہیں امیدوں سے ہم 2022 میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک کے مسلمانوں کو انصاف کی امید چھوڑ دینی چاہیے: فرحان

ضلع علیگڑھ مسلم اکثریت علاقے اوپر کوٹ کے ایک ضعیف دکاندار عشرت علی کا کہنا ہے کہ ہماری آنے والی حکومت سے بہت سی امیدیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نئی حکومت مہنگائی اور بے روزگاری کو دور کرے، جس طرح مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، جس سے تمام چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں، جس سے کاروبار متاثر ہے، جو بھی تھوڑا بہت آمدنی ہے وہ اللہ کے بھروسے ہے۔ اسی لیے آنے والی حکومت سے ہماری امیدیں ہیں کہ وہ ہماری تمام پریشانیوں کو دور کریں اور خاص کر جو جگہ جگہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کو بھی روکے۔

موٹر سائیکل کے مستری محمد ساجد کا کہنا ہے یہ روزانہ سو سے دو سو روپیے کمانے والا مزدور ہی جانتا ہے کہ وہ اس مہنگائی میں اپنی ضروریات کو کیسے پُر کر رہا ہے۔ مفت تعلیم اور طبی خدمات ہم لوگوں تک نہیں پہنچتی، پرائیویٹ اسپتالوں میں پانچ سو سے لے کر چھ سو روپے کا خرچہ ہوتا ہے۔ ہم کیسے اپنا علاج کرائیں اور کیا کھائیں کچھ سمجھ نہیں آتا۔ حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی کم کر روزگار فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

'سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا'

وہیں سماجی کارکن گلزار احمد کا کہنا ہے کہ ریاست اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا۔ موجودہ حکومت مہنگائی کو کم کرنے میں ناکام رہی ہے، چیزیں آسمان چھورہی ہیں، پیٹرول، ڈیزل، ٹماٹر، پیاز کی قیمتیں بڑھ گئیں ہیں۔ غریب مزدور پریشان ہیں، اب دیکھنا ہوگا کہ عوام کس حکومت کا انتخاب کرتی ہے۔

مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب ضلع علیگڑھ کے مسلم اکثریت علاقوں کی عوام کا کہنا ہے آنے والا 2022 کا انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا. غریب اور مزدوروں نے حکومت سے تمام پریشانیوں کو دور کر مسلمانوں کو بنائے جارہے نشانے کو بھی روکنے کی امید ظاہر کی.

ریاست اتر پردیش کی موجودہ صورتحال سے ہر شخص بخوبی واقف ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، خواتین کی حفاظت، مفت تعلیم، طبی خدمات سے غریب مزدور اور ضرورت مند محروم ہیں۔ پیٹرول، ڈیزل، دال، سبزیاں اور دیگر گھریلو چیزوں کی بڑھتی قیمتوں سے غریب اور مزدور طبقہ خاصا متاثر ہوا ہے۔

ویڈیو

روزانہ سو سے دو سو روپے کمانے والا مزدور اپنی ضروریات کو کس طرح پُر کر رہا ہے یہ وہی جانتا ہے۔ اسی لیے غریب اور مزدوروں کا کہنا ہے کہ آنے والے 2022 کا انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا کیونکہ موجودہ ریاست اتر پردیس کی صورتحال کا ذمہ دار وہ موجودہ حکومت کو ہی مانتے ہیں۔

مسلم اکثریت علاقے کی عوام کا کہنا ہے 2022 میں حکومت تبدیل ہوگی اور نئی حکومت مہنگائی سے لے کر ہماری تمام پریشانیوں کو دور کرے گی، انہیں امیدوں سے ہم 2022 میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک کے مسلمانوں کو انصاف کی امید چھوڑ دینی چاہیے: فرحان

ضلع علیگڑھ مسلم اکثریت علاقے اوپر کوٹ کے ایک ضعیف دکاندار عشرت علی کا کہنا ہے کہ ہماری آنے والی حکومت سے بہت سی امیدیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نئی حکومت مہنگائی اور بے روزگاری کو دور کرے، جس طرح مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، جس سے تمام چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں، جس سے کاروبار متاثر ہے، جو بھی تھوڑا بہت آمدنی ہے وہ اللہ کے بھروسے ہے۔ اسی لیے آنے والی حکومت سے ہماری امیدیں ہیں کہ وہ ہماری تمام پریشانیوں کو دور کریں اور خاص کر جو جگہ جگہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کو بھی روکے۔

موٹر سائیکل کے مستری محمد ساجد کا کہنا ہے یہ روزانہ سو سے دو سو روپیے کمانے والا مزدور ہی جانتا ہے کہ وہ اس مہنگائی میں اپنی ضروریات کو کیسے پُر کر رہا ہے۔ مفت تعلیم اور طبی خدمات ہم لوگوں تک نہیں پہنچتی، پرائیویٹ اسپتالوں میں پانچ سو سے لے کر چھ سو روپے کا خرچہ ہوتا ہے۔ ہم کیسے اپنا علاج کرائیں اور کیا کھائیں کچھ سمجھ نہیں آتا۔ حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی کم کر روزگار فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

'سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا'

وہیں سماجی کارکن گلزار احمد کا کہنا ہے کہ ریاست اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا۔ موجودہ حکومت مہنگائی کو کم کرنے میں ناکام رہی ہے، چیزیں آسمان چھورہی ہیں، پیٹرول، ڈیزل، ٹماٹر، پیاز کی قیمتیں بڑھ گئیں ہیں۔ غریب مزدور پریشان ہیں، اب دیکھنا ہوگا کہ عوام کس حکومت کا انتخاب کرتی ہے۔

مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب ضلع علیگڑھ کے مسلم اکثریت علاقوں کی عوام کا کہنا ہے آنے والا 2022 کا انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف ہوگا. غریب اور مزدوروں نے حکومت سے تمام پریشانیوں کو دور کر مسلمانوں کو بنائے جارہے نشانے کو بھی روکنے کی امید ظاہر کی.

Last Updated : Nov 27, 2021, 7:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.