رائے پور: انٹرنیشنل ہندو پریشد و راشٹریہ بجرنگ دل کے بین الاقوامی صدر ڈاکٹر پروین توگڑیا چھتیس گڑھ کے دورے پر ہیں، پروین توگڑیا اتوار کی صبح رائے پور پہنچے جہاں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔ توگڑیا آج شام 4 بجے بسنا میں ایک بڑی میٹنگ کرنے والے ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج شام 4 بجے مہاسمند کے بسنا میں ہندوؤں کے مستقبل، خوشحال، محفوظ اور معزز ہندوؤں کے لیے ایک ریلی نکالی جائے گی۔ پورے ملک میں ایسی ریلیاں اور جلسے کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ کوئی غریب ہندو بھوکا نہ سوئے، کوئی غریب ہندو علاج سے محروم نہ رہے، جیل میں قید غریب ہندوں کے رہائی کے اسباب پیدا کی جائے، ہندوؤں کے لیے 24 گھنٹے ہیلپ لائن سسٹم کا انتظام کیا جائے اور کارکنان کے ساتھ ان تمام سہولیات کو گاوں گاوں تک پہچانے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات کے متعلق کہا کہ میرا یہ دورہ انتخابی مہم کا بالکل حصہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے میں راجستھان گیا، جہاں کوئی الیکشن نہیں ہے، میں پورے ملک میں گھوم رہا ہوں، میرا مطالبہ ہے کہ ملک کی تمام مرکزی اور ریاستی حکومتیں مل کر غریب عوام کی فکر کریں، نوجوانوں کو روزگار دیں، مہنگائی کو کم کریں اور کسانوں کو فصل کی قیمت دے کر کسانوں کا قرض معاف کریں، اس کے لیے تمام ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے، مجھے یقین ہے کہ سب مل کر یہ کام کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Pravin Togadia On Muslim بھارت میں مسلمان دوگنا محفوظ ہیں ہندو نہیں، پروین توگڑیا
ہندو راشٹر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ہندو راشٹر تھا، ہندو راشٹر ہے اور ہندو راشٹر رہے گا، ہمیں صرف ہندو ریاست بنانا ہے، انگریزی میں اسے ہندو پولیٹیکل اسٹیٹ کہتے ہیں، جس کی بات ساورکر نے کہی تھی۔ بھارت کو ہندو پولیٹیکل اسٹیٹ بنانا ہے۔ بھارت ہندو راشٹر تو پہلے سے ہی ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے مسجد دورہ پر کسی طرح کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سب سے قابل احترام سرسنگھ چالک ہیں، میں ان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ انہیں کیا کرنا ہے یہ وہ خود طے کریں گے۔ میں ان کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پورین توگڑیا کا سر کٹ جائے تب بھی میں مسجد میں نہیں جاوں گا، کیونکہ انہوں نے ہی بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کئے ہیں۔ انہوں نے میرے 100 کروڑ اسلاف کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے چتور کے قلعے میں جوہر کروایا، انہوں نے چھترپتی سنبھاجی اور گرو گوبند سنگھ کے چار بیٹوں کی قربانی دی ہے۔ ہم ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہماری تنظیم پورے ملک میں پھیل چکی ہے، اب ملک کے کونے کونے میں صرف ہندو ہی آگے بڑھ رہے ہیں۔