نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ممبئی کے سنسنی خیز منسکھ ہیرن قتل کیس میں تقریباً دو سال سے جیل میں قید مہاراشٹر کے ریٹائرڈ پولیس افسر پردیپ شرما کو پیر کے روز تین ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی، جسٹس انیرودھ بوس کی سربراہی میں تعطیلاتی بنچ نے درخواست گزار شرما کو ان کی بیمار بیوی کی دیکھ بھال کے لیے ٹرائل کورٹ کی جانب سے مقرر کئے گئے ضابطو اور شرائط کی بنیاد پر ضمانت پر رہا کرنے کی اجازت دی۔ منسکھ ہیرن قتل کیس کے ملزموں میں سے ایک شرما 17 جون 2021 سے حراست میں ہے۔ جیل میں بند درخواست گزار نے 23 جنوری 2023 کے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا، جس میں اس کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ صنعتکار امبانی خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے مبینہ ارادے سے جیلاٹن سے لدی ایک ایس یو وی اینٹیلیا عمارت کے قریب لاوارث پائی گئی۔ کچھ دن بعد، 5 مارچ 2021 کو، ایس یو وی گاڑی کا مالک ہیرن تھانے کی خلیج میں مردہ پایا گیا۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مہاراشٹر پولیس سے تحقیقات اپنے ہاتھوں میں لینے کے بعد شرما کو جون 2021 میں گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ شرما نے ایک اور برطرف پولیس اہلکار سچن وازے کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر ہیرن کو قتل کرنے کی سازش رچی تھی۔ صنعتکار مکیش امبانی اور ان کے خاندان کو دھمکی دینے کی پوری سازش میں ہیرن کو ایک ’کمزور کڑی‘ سمجھا جاتا تھا۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران این آئی اے کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے شرما کی درخواست کی مخالفت کی اور عدالت سے کہا کہ وہ درخواست گزار کو میڈیکل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کرے۔ اس عدالت نے کہا کہ تین ہفتے بعد اس پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: منسُکھ قتل کے معاملے میں پردیپ شرما گرفتار
یو این آئی