دارالحکومت دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں گذشتہ دنوں ہوئے تشدد کے بعد سے ہی علاقے میں تناؤ کا ماحول برقرار ہے۔ تشدد کے فورا بعد ہی این ڈی ایم سی کے ذریعے جہانگیر پوری میں دکان و مکان پر انتظامیہ نے یہ کہہ کر بلدوزر چلایا تھا کہ یہ سرکاری زمین پر غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو کافی عرصے سے رکی ہوئی تھی۔ اس کارروائی سے جہانگیر پوری میں رہنے والی غریب عوام کا روزگار بری طرح سے متاثر ہوا ہے، کچھ لوگوں کی دکانیں منہدم کردی گئیں تو بعض لوگ اپنی زندگی کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔ Poor People Unemployed Due To Demolition Operation In Jahangirpuri
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسے ہی ایک متاثرہ خاتون رشیدہ سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ کچھ ماہ قبل ہی انہوں نے بندھن بینک سے قرض لیکر سڑک کنارے ریڑھی پر تلا ہوا مرغا بیجنے کا کام شروع کیا تھا لیکن جہانگیر پوری میں بلڈوزر کی کارروائی کے بعد ان کی ریڑھی کو توڑ دیا گیا اور جو سامان تھا اسے اپنے ساتھ لے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی بہت مشکل سے ان کا گزر بسر ہوتا تھا تاہم جب سے جہانگیر پوری میں تشدد ہوا، اس کے بعد این ڈی ایم سی کے ذریعے کارروائی کی گئی تب سے ان کا گزر بسر کافی مشکل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ جہانگیر پوری میں انتظامیہ کی انہدامی کارروائی، تصاویر کے آئینے میں
انہوں نے بتایا کہ میرے پاس کھانے کے لیے پیسے نہیں ہیں، بعض لوگوں نے عید کے موقع پر مالی مدد کی اور اسی سے گھر میں راشن لاکر اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہی ہوں۔ اس کے علاوہ میرے اوپر بینک کا قرض بھی ہے جس کو جلد از جلد ادا کرنا ہے لیکن جب ہمارا ذریعے معاش ہی ختم ہو گیا ہے تو اب بینک کا قرض کیسے ادا کر پاوں گی۔