سابق چیف الیکشن کمشنر ( بنگلور تحفظ دستور کمیٹی) سیو کانشٹی ٹیوشن کمیٹی کرناٹک کی جانب سے شہر بنگلور میں منعقدہ ایک اجلاس میں کئی اہم شخصیات کی موجودگی میں سابق وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان و سابق اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر رمیش کمار نے سابق چیر الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائے قریشی کی تصنیف 'دا-پاپیولیشن میتھ' کا اجراء عمل میں آیا۔
اپنی تصنیف کے متعلق بات کرتے ہوئے سابق چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے بتایا کہ 'بھارت اس لئے سیکولر ہے کیونکہ یہاں ہندو سیکولر ہیں، تبھی کانسٹیٹیو ایشن اسمبلی میں 83 فیصد ہندو ہیں، جنہوں نے متفقہ طور پر بھارت کو سیکولر بنایا'۔
ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے بتایا کہ 'ملک میں مسلمانوں کی آبادی کے متعلق فرقہ پرست عناصر اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے پروپگینڈہ کر رہے ہیں، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ آبادی کا مسئلہ ہندو - مسلم کا ہے ہی نہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کیے گیے سروے کے ڈیٹا پیش کئے۔
مزید پڑھیں:دارنگ واقعہ انسانیت پر دھبہ: کسان سبھا
ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے بتایا کہ اسلام فیملی پلاننگ کے خلاف نہیں ہے، بلکہ فیملی پلاننگ کے سلسلے میں تو 14 سو سال قبل نبیﷺ کے دور ہی سے ہمیں اس کے واضح ہدایات ملتے ہیں کہ نوجوان نکاح کی ذمہ داری قبول کرنے کے لائق ہوں تبھی کریں، ورنہ ان خواہشات کو روکنے کے لیے روزہ رکھیں۔
ڈاکٹر قریشی نے بتایا کہ مسلم معاشرے میں فیمیلی پلاننگ کے متعلق بیداری لانے میں علماء دین کو اپنا بڑا رول ادا کرنا ہوگا۔