وزیر اعظم مودی کے خطاب پر متعدد اعلیٰ رہنماؤں نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
وہیں، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی کے بیشتر اسپتالوں میں آکسیجن صرف اگلے 8 سے 12 گھنٹے تک کے لیے دستیاب ہے۔
ہم ایک ہفتے سے دہلی میں آکسیجن سپلائی کوٹہ بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو مرکزی حکومت کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر آج صبح تک آکسیجن کافی مقدار میں اسپتالوں میں نہیں پہنچی تو خوف و ہراس پھیل جائے گا۔
مہاراشٹر کے ریاستی وزیر نواب ملک نے کہا کہ اس مشکل کے دور میں مرکزی حکومت ریاستی حکومت کی کیا مدد کر رہی ہے، اس کا انہوں نے اپنے خطاب میں کہیں بھی ذکر نہیں کیا۔ اس کے برخلاف وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن سے بچیں، یہ مشورہ دینے کا انہوں نے کام کیا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی ہائی کورٹ نے لاک ڈاؤن لگانے کا حکم دیا ہے۔ یقیناً جس طرح سے کورونا کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے، اس حساب سے لاک ڈاؤن کی سخت ضرورت ہے۔
غورطلب ہے کہ وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب میں ریاستوں سے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن آخری آپشن ہونا چاہیے اور سب کو اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔ ہمیں مل کر ملکی معیشت کو سنبھالنا ہوگا اور اپنے آپ کو بھی بچانا ہوگا۔
مزید پڑھیں:
ملک کورونا کے طوفان کو پھر شکست دے گا: مودی
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ملک کو لاک ڈاؤن سے بچانا ہے۔ ہمارا زور یہ ہونا چاہیے کہ آخری آپشن یعنی لاک ڈاؤن کی ضرورت نہ پڑے۔ اس کے لیے ریاست، ریاستی حکومتوں کو مائکرو کنسلٹنٹ زون کی فراہمی پر زور دینا ہوگا۔