ETV Bharat / bharat

Delhi Waqf Board Corruption Case سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگ گرفتار

دہلی وقف بورڈ بدعنوانی معاملے میں چھاپوں کے دوران اینٹی کرپشن بیورو ACB کے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے اے سی بی نے جمعہ کو عآپ کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے ساتھیوں کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران نقدی اور پستول برآمد کیا گیا تھا، بعد میں اے سی بی نے امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا۔ Delhi Waqf Board Corruption Case

author img

By

Published : Sep 18, 2022, 5:23 PM IST

سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگ گرفتار
سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگ گرفتار

نئی دہلی: دہلی وقف بورڈ بدعنوانی معاملے میں چھاپوں کے دوران اینٹی کرپشن بیورو ACB کے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے پہلے ہی ان تمام کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اتوار کو اے سی بی نے اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔ Delhi Waqf Board Corruption Case

حراست میں لیے گئے لوگوں کی شناخت شکیل احمد (40) ساکن ذاکر نگر، اختیار (20) ساکن بٹلہ ہاؤس، انور (31) ساکن بٹلہ ہاؤس اور سکندر (45) ساکن جوگا بائی کے طور پر کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے اے سی بی کے چھاپے کے دوران سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ ساتھ ہی پولیس کوثر امام صدیقی عرف لڈن کو آرمس ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں تلاش کر رہی ہے۔

دراصل اے سی بی کے چھاپے کے دوران لڈن کے گھر سے پستول برآمد ہوا تھا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف آرمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس کیس میں پولیس نے امانت اللہ خان کے بزنس پارٹنر حامد علی کو بھی آرمس ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔

بتا دیں کہ دہلی وقف بورڈ بدعنوانی سے متعلق معاملے میں اے سی بی نے جمعہ کو عآپ کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے ساتھیوں کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران نقدی اور پستول برآمد کیا گیا۔ بعد میں اے سی بی نے امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا۔ ہفتے کے روز انہیں راؤز ایونیو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں چار دن کے اے سی بی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اے سی بی نے 14 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: AAP MLA Amanatullah Khan Arrested اے سی بی نے عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان کو گرفتار کیا

واضح رہے کہ امانت اللہ خان پر وقف بورڈ کے بینک کھاتوں میں 'مالی گڑبڑ'، وقف بورڈ کی جائیدادوں میں کرایہ داری بنانے، گاڑیوں کی خریداری میں بدعنوانی اور سروس رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 33 لوگوں کی غیر قانونی تقرری کے الزامات ہیں۔ اس سلسلے میں اے سی بی نے جنوری 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس سال مئی میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔

نئی دہلی: دہلی وقف بورڈ بدعنوانی معاملے میں چھاپوں کے دوران اینٹی کرپشن بیورو ACB کے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے پہلے ہی ان تمام کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اتوار کو اے سی بی نے اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔ Delhi Waqf Board Corruption Case

حراست میں لیے گئے لوگوں کی شناخت شکیل احمد (40) ساکن ذاکر نگر، اختیار (20) ساکن بٹلہ ہاؤس، انور (31) ساکن بٹلہ ہاؤس اور سکندر (45) ساکن جوگا بائی کے طور پر کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے اے سی بی کے چھاپے کے دوران سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ ساتھ ہی پولیس کوثر امام صدیقی عرف لڈن کو آرمس ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں تلاش کر رہی ہے۔

دراصل اے سی بی کے چھاپے کے دوران لڈن کے گھر سے پستول برآمد ہوا تھا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف آرمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس کیس میں پولیس نے امانت اللہ خان کے بزنس پارٹنر حامد علی کو بھی آرمس ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔

بتا دیں کہ دہلی وقف بورڈ بدعنوانی سے متعلق معاملے میں اے سی بی نے جمعہ کو عآپ کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے ساتھیوں کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران نقدی اور پستول برآمد کیا گیا۔ بعد میں اے سی بی نے امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا۔ ہفتے کے روز انہیں راؤز ایونیو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں چار دن کے اے سی بی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اے سی بی نے 14 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: AAP MLA Amanatullah Khan Arrested اے سی بی نے عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان کو گرفتار کیا

واضح رہے کہ امانت اللہ خان پر وقف بورڈ کے بینک کھاتوں میں 'مالی گڑبڑ'، وقف بورڈ کی جائیدادوں میں کرایہ داری بنانے، گاڑیوں کی خریداری میں بدعنوانی اور سروس رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 33 لوگوں کی غیر قانونی تقرری کے الزامات ہیں۔ اس سلسلے میں اے سی بی نے جنوری 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس سال مئی میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.