نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بھارت کی ترقی پوری دنیا میں بحث کا موضوع ہے اور ہر بھارتی شمسی توانائی کی اہمیت کو سمجھ رہا ہے۔ مودی نے اتوار کے روز آکاشوانی پر اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات کے 99ویں ایڈیشن میں ملک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا صاف ستھری توانائی، قابل تجدید توانائی کی بات کر رہی ہے۔ پوری دنیا کے لوگ یقینی طور پر اس شعبے میں بھارت کی غیر معمولی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ بھارت نے شمسی توانائی کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے لوگوں کا سورج کے ساتھ صدیوں سے ایک خاص رشتہ رہا ہے۔ سورج کی طاقت کے بارے میں ہمارے پاس جو سائنسی سمجھ رہی ہے، سورج کی پوجا کی جو روایت رہی ہے، وہ دوسری جگہوں پر کم ہی نظر آتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہر ملک کا شہری شمسی توانائی کی اہمیت کو سمجھ رہا ہے اور صاف ستھری توانائی میں اپنا تعاون دینا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PM On Telecom Technology بھارت ٹیلی کام ٹیکنالوجی کا ایک بڑا عالمی برآمد کنندہ بننے کی طرف گامزن، وزیر اعظم
وزیر اعظم نے کہا کہ 'سب کے پریاس' کا یہ جذبہ آج بھارت کے شمسی مشن کو آگے بڑھا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے پُنے میں ایم ایس آر اولیو ہاؤسنگ سوسائٹی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سوسائٹی کی عام استعمال کی اشیاء جیسے پینے کا پانی، لفٹ اور لائٹس شمسی توانائی پر چل رہی ہیں اور یہ سالانہ تقریباً 90 ہزار کلو واٹ بجلی پیدا کر رہی ہے اور ہر ماہ 40,000 روپئے کی بچت بھی ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دیو ہندوستان کا پہلا ضلع بن گیا ہے جس نے پورے دن کی ضروریات کے لیے 100فیصد صاف توانائی کا استعمال کیا ہے۔ اس سے بجلی کی خریداری پر خرچ ہونے والے تقریباً 52 کروڑ روپے کی بچت بھی ہوئی ہے اور ماحولیات کا بھی تحفظ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پونے اور دیو کی طرح ملک بھر میں کئی دیگر مقامات پر بھی یہ کوششیں ہو رہی ہیں۔
یو این آئی