فلم اداکارہ کنگنا رناوت سوشل میڈیا پر کافی سرگرم ہیں اور وہ ہر معاملے پر اپنا ردعمل پیش کرتی رہتی ہیں، اس کے ساتھ ہی بامبے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کنگنا کا ٹویٹر اکاؤنٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کنگنا رناوت کے خلاف جمعرات کی دیر شام یہ عرضی دائر کی گئی تھی، جسے درخواست گزار علی کاشف خان دیشمکھ نے کی تھی، اس درخواست میں کنگنا کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ملک میں مسلسل 'نفرت انگیزی' پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اداکارہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
علی کاشف کے ذریعہ دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'کنگنا کا ٹویٹ مسلسل نفرت، بغاوت اور اپنے انتہا پسندانہ ٹویٹس سے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔' درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہوں نے (کنگنا) سوشل میڈیا میں کسی خاص مذہب پر قابل اعتراض تبصرے کیے تھے۔
وہیں کنگنا نے اس عرضی پر جواب دیا کہ 'ٹویٹر واحد ایسا پلیٹ فارم نہیں ہے جہاں وہ اپنی رائے دے سکے۔ کنگنا نے ٹویٹر پر لکھا کہ میں مسلسل اکھنڈ بھارت کے بارے میں بات کر رہی ہوں۔ میں ہر روز ٹکڑے ٹکڑے گینگز کا مقابلہ کررہی ہوں، اور مجھ پر ملک تقسیم کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ زبردست! کیا بات ہے، ٹویٹر میرے لئے واحد پلیٹ فارم نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا 'ٹکڑے ٹکڑے گینگ یاد رکھنا، میری آواز کو دبانے کے لیے آپ کو مجھے مارنا پڑے گا اور پھر میں ہر بھارتی کے ذریعے بولوں گی، یہی میرا خواب ہے۔ میرا خواب اور مقصد پورا ہوگا۔ اسی لئے میں کھلنائیکوں کو پسند کرتی ہوں۔'