نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں رام سیتو کو قومی یادگار قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ اشوک پانڈے کے ذریعہ دائر پی آئی ایل میں عقیدت مندوں کی سہولت کے لئے وہاں دیوار بنانے کی ہدایت دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے 20 مارچ کو کہا کہ وہ اس عرضی کے ساتھ اس درخواست کی فہرست بنائے گی جو اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما سبرامنیم سوامی نے دائر کی تھی، جس میں مرکز کو رام سیتو کو قومی ورثہ کی یادگار قرار دینے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ رام سیتو، جسے 'آدم کا پل' بھی کہا جاتا ہے، تمل ناڈو کے جنوب مشرقی ساحل کے قریب واقع پامبن جزیرہ سے سری لنکا کے شمال مغربی ساحل کے قریب منار جزیرے تک چونا پتھر کی چٹانوں کا ایک چین ہے۔
سوامی نے متنازعہ سیتھو سمندرم پروجیکٹ کے خلاف ایک پی آئی ایل دائر کی تھی، جو مرکز میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی پہلی مدت کے دوران شروع ہوئی تھی، اور رام سیتو کو قومی یادگار کے طور پر اعلان کرنے کی درخواست کی تھی۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد عدالت نے سال 2007 میں رام سیتو سے متعلق پروجیکٹ پر روک لگا دی تھی۔ مرکزی حکومت نے بعد میں کہا کہ وہ اس منصوبے سے ہونے والے سماجی و اقتصادی نقصان پر غور کرنے کے بعد رام سیتو کو نقصان پہنچائے بغیر جہازوں کے لیے دوسرے راستوں پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کچھ سیاسی پارٹیاں، ماحولیات اور کچھ ہندو مذہبی تنظیمیں سیتو سمندرم پروجیکٹ کی مخالفت کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Ram Setu Case رام سیتو معاملہ، سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا