ETV Bharat / bharat

Cold Wave Rises in Kashmir سردی کی لہر میں اضافے کے بعد وائرل انفکشن بڑھنے کا خطرہ

وادی کشمیر میں سردی کی لہر میں اضافے کے بعد کلینک اور ہسپتال میں مریضوں کی تعداد دیکھی جارہی ہے۔ اس تعلق سے اننت ناگ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا کہ لوگوں کا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ Dr Tariq Qureshi on Seasonal Disease

Cold Wave Rises in Kashmir
اننت ناگ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی
author img

By

Published : Dec 22, 2022, 4:07 PM IST

اننت ناگ: جموں و کشمیر کے اننت ناگ گورمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ 'وادی میں سردی کی لہر میں اضافے کی وجہ سے وائرل انفیکشن بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا اس دوران لوگ کھانے کے ساتھ ساتھ گرمی کا پورا انتظام رکھیں تاکہ ہر طرح کی بیماری سے محفوظ رہا جا سکے۔ Anantnag Government Medical College

اننت ناگ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی

وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی ضلع اننت ناگ میں بھی خشک سردی کی لہر مسلسل جاری ہے جس کے سبب درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ خاص کر شبانہ منفی درجہ حرارت سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ خشک سردی کی وجہ سے جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں عام لوگ خاص طور پر بچے اور ضعیف افراد نزلہ، زکام،کھانسی اور بخار کی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ دواخانوں اور ہسپتالوں میں مریضوں کے ہجوم نظر آرہے ہیں۔ وہیں دمہ، امراض قلب اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو یخ بستہ سردیوں کے ایام کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ کشمیر میں رات کے دوران منفی درجہ حرارت کے سبب پانی کے نل جم جاتے ہیں جس سے لوگوں کو مزید دشواری ہوتی ہے۔بعض اوقات صبح سویرے گہرا کہرا چھایا رہتا ہے۔ شدید سردیوں اور دھند کے سبب لوگ تاخیر سے اپنا معمول کا کام کاج شروع کرتے ہیں، وہیں بیمار اور بزرگ لوگ گھروں میں ہی آرام کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر قریشی نے مزید کہا کہ شدید سردیاں شروع ہوتے ہی وائرل انفیکشن سے منسلک بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے دوران بلڈ پریشر بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے لہذا ایسے مریضوں کو احتیاط برتنے اور وقت پر دوائی لینے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ دمہ کے مریضوں کو بھی خود کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔

اننت ناگ: جموں و کشمیر کے اننت ناگ گورمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ 'وادی میں سردی کی لہر میں اضافے کی وجہ سے وائرل انفیکشن بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا اس دوران لوگ کھانے کے ساتھ ساتھ گرمی کا پورا انتظام رکھیں تاکہ ہر طرح کی بیماری سے محفوظ رہا جا سکے۔ Anantnag Government Medical College

اننت ناگ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی

وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی ضلع اننت ناگ میں بھی خشک سردی کی لہر مسلسل جاری ہے جس کے سبب درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ خاص کر شبانہ منفی درجہ حرارت سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ خشک سردی کی وجہ سے جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں عام لوگ خاص طور پر بچے اور ضعیف افراد نزلہ، زکام،کھانسی اور بخار کی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ دواخانوں اور ہسپتالوں میں مریضوں کے ہجوم نظر آرہے ہیں۔ وہیں دمہ، امراض قلب اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو یخ بستہ سردیوں کے ایام کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ کشمیر میں رات کے دوران منفی درجہ حرارت کے سبب پانی کے نل جم جاتے ہیں جس سے لوگوں کو مزید دشواری ہوتی ہے۔بعض اوقات صبح سویرے گہرا کہرا چھایا رہتا ہے۔ شدید سردیوں اور دھند کے سبب لوگ تاخیر سے اپنا معمول کا کام کاج شروع کرتے ہیں، وہیں بیمار اور بزرگ لوگ گھروں میں ہی آرام کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر قریشی نے مزید کہا کہ شدید سردیاں شروع ہوتے ہی وائرل انفیکشن سے منسلک بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے دوران بلڈ پریشر بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے لہذا ایسے مریضوں کو احتیاط برتنے اور وقت پر دوائی لینے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ دمہ کے مریضوں کو بھی خود کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.