اننت ناگ: جموں و کشمیر کے اننت ناگ گورمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ 'وادی میں سردی کی لہر میں اضافے کی وجہ سے وائرل انفیکشن بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا اس دوران لوگ کھانے کے ساتھ ساتھ گرمی کا پورا انتظام رکھیں تاکہ ہر طرح کی بیماری سے محفوظ رہا جا سکے۔ Anantnag Government Medical College
وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی ضلع اننت ناگ میں بھی خشک سردی کی لہر مسلسل جاری ہے جس کے سبب درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ خاص کر شبانہ منفی درجہ حرارت سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ خشک سردی کی وجہ سے جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں عام لوگ خاص طور پر بچے اور ضعیف افراد نزلہ، زکام،کھانسی اور بخار کی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ دواخانوں اور ہسپتالوں میں مریضوں کے ہجوم نظر آرہے ہیں۔ وہیں دمہ، امراض قلب اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو یخ بستہ سردیوں کے ایام کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر میں رات کے دوران منفی درجہ حرارت کے سبب پانی کے نل جم جاتے ہیں جس سے لوگوں کو مزید دشواری ہوتی ہے۔بعض اوقات صبح سویرے گہرا کہرا چھایا رہتا ہے۔ شدید سردیوں اور دھند کے سبب لوگ تاخیر سے اپنا معمول کا کام کاج شروع کرتے ہیں، وہیں بیمار اور بزرگ لوگ گھروں میں ہی آرام کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر قریشی نے مزید کہا کہ شدید سردیاں شروع ہوتے ہی وائرل انفیکشن سے منسلک بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے دوران بلڈ پریشر بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے لہذا ایسے مریضوں کو احتیاط برتنے اور وقت پر دوائی لینے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ دمہ کے مریضوں کو بھی خود کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔