غزہ، فلسطین: حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ 7 اکتوبر سے غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 15,899 ہو گئی ہے۔ ژنہوا نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے غزہ پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 42,000 سے زیادہ ہے جن میں 70 فیصد متاثرین بچے اور خواتین ہیں۔ القدرہ نے اسرائیل پر اسپتالوں اور صحت سہولیات کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس نے غزہ پٹی میں 56 صحت اداروں کو تباہ کیا، 35 طبی عملہ کو گرفتار کیا اور صحت کے نظام کو مکمل طور پر غیر فعال کر دیا۔ القدرہ نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت سے اسپتالوں اور صحت اور انسانی امداد کی ٹیموں کی حفاظت اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے طبی اور ایندھن کی فراہمی اور محفوظ راستے فراہم کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں:
حماس کی مسلم ممالک سے غزہ کی پٹی میں وفود بھیجنے کی اپیل
دریں اثنا، اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ حماس نے جان بوجھ کر خود کو عام شہریوں میں سرایت کر لیا ہے تاکہ غزہ کے عوام حماس کے مظالم کا خمیازہ بھگتیں۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ ہماری لڑائی حماس کے خلاف ہے، غزہ کے لوگوں کے خلاف نہیں۔ آئی ڈی ایف نے پیر کی شام ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ہم ان شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہیں حماس ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی شہروں پر اس کے غیر معمولی حملے کے بعد سے اسرائیل نے حماس کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
یو این آئی