پاکستان فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ 880 صفحات پر مشتملی رپورٹ میں ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کا تفصیل سے ذکر کیا گیا۔ ممبئی پر حملے سے قبل کس طرح کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اس کی تفصیلات بھی رپورٹ میں شامل ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان دہشت گردوں کا لشکر طیبہ سے تعلق ہے اور سبھی کو اقوام متحدہ نے دہشت گرد قرار دیا ہے۔
بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے دہشت گرد ملک قرار دینے کے لیے عالمی ممالک پر دباؤ بھی ڈالا ہے۔
تاہم پاکستانی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث 11 دہشت گردوں کی ملک میں موجودگی کی تصدیق کو بھارتی دباؤ کا نتیجہ تصور کیا جارہا ہے۔
بھارت کے دباؤ کے باعث پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے پر مجبور ہوگیا ہے جسے بھارت کی کامیاب سفارتی کوشش بھی کہا جاسکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے کو مطلوبہ دہشت گردوں کی تعداد 1210 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایف آئی اے 16 کے دوران ان تمام ملزمین کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے واقعات میں مطلوب دہشت گردوں میں خیبرپختونخوا کے 737، بلوچستان کے 161، پنجاب کے 122، سندھ کے 100، اسلام آباد کے 32، گلگت بلتستان کے 30 اور دیگر 28 افراد شامل ہیں۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کو مطلوبہ افراد میں متحدہ قومی مومنٹ کے قائد، ایم کیو ایم رہنما محمد انور، مسلم لیگ کے رہنما ناصر بٹ اور دہشت گردی کے بڑے واقعات کے ملزمان شامل ہیں۔