آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے مذہبی مقامات پر ہائی ریزولیوشن کیمرے لگانے کا مشورہ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی مذہبی جلوس یا شوبھ یاترا ان مذہبی مقامات سے نکلے تو اسے کیمرے میں قید کیا جا سکے، تاکہ فسادیوں کی شناخت ہو سکے۔ Owaisi suggests installing cameras at religious places
ذرائع کے مطابق اویسی نے کہا کہ فرقہ وارانہ واقعات کے دوران مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ لوگ حقیقت کو جانیں۔ اس کے لیے یہ ممکن ہے کہ جب بھی کوئی مذہبی جلوس نکلے تو لوگ اس پروگرام کو لائیو دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی مقامات بالخصوص مساجد اور درگاہوں میں ہائی ریزولیوشن کیمرے لگائے جائیں اور جب بھی کوئی مذہبی جلوس ان جگہوں سے گزر رہا ہو تو اسے اپنی سوشل میڈیا سائٹس پر شیئر کریں تاکہ اسے براہ راست نشر کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں:۔ Owaisi Blamed Hindu Organizations: اویسی نے مختلف ریاستوں میں ہوئے تشدد کے لئے ہندو تنظیموں کو مورد الزام ٹھہرایا
اس دوران جب ان سے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے دورہ تلنگانہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے ایک ویڈیو کا حوالہ دیا جس میں راہل گاندھی سے یہ پوچھ رہے تھے کہ کیا تقریر کرنی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر آپ نہیں جانتے کہ آپ تلنگانہ کے لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں اور انہیں آپ کی حمایت کیوں کرنی چاہئے تو آپ ٹی آر ایس کو چیلنج کیسے دیں گے۔