ETV Bharat / bharat

بہار میں کووڈ سے ہو رہی اموات کے سرکاری اعداد وشمار غلط: شاہنواز عالم

کورونا وبا جہاں ایک طرف پورے بھارت بالخصوص بہار میں قہر برپا کررہی ہے، لوگ نفسا نفسی کے عالم میں ہیں، وہیں دوسری طرف بہار کا محکمہ صحت ایسے وقت میں پوری طرح ناکام ثابت ہوا ہے، وقت پر آکسیجن نہیں ملنے کی وجہ سے لوگ اسپتالوں اور اپنے گھروں کے اندر دم توڑ رہے ہیں، یہ ہلاکت خیز منظر دلوں کو جھنجھوڑنے والا ہے۔

بہار میں کووڈ سے ہو رہی اموات کے سرکاری اعداد وشمار غلط: شاہنواز عالم
بہار میں کووڈ سے ہو رہی اموات کے سرکاری اعداد وشمار غلط: شاہنواز عالم
author img

By

Published : Apr 28, 2021, 12:17 PM IST

بہار کی ریاستی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ریاست میں ہورہی اموات کے اعداد وشمار کو جان بوجھ کر غلط بتا رہی ہے جبکہ کورونا سے سرکاری آنکڑے سے تین گنا زیادہ لوگوں کی اموات بروقت آکسیجن کے نہ ملنے اور مناسب طبی امداد نہ مل سکنے کے سبب ہو رہی ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر و جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی شاہنواز عالم نے مذکورہ باتیں کہی. شاہنواز عالم نے کہا کہ سرکار کی ناکامی کو اگر دیکھنا ہے تو دیہی علاقوں میں جاکر دیکھیں، وہاں جن لوگوں کی موت ہو رہی ہے حکومت میں اس کا کوئی اندراج نہیں ہو رہا ہے اور نہ سرکار بتا پا رہی ہے. پورے بھارت میں اس وقت سب سے زیادہ خراب حال بہار کا ہی ہے، عوام نفسا نفسی کے عالم میں جی رہے ہیں، نہ وقت پر کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ مل رہی ہے اور نہ وقت پر آکسیجن مل پارہی ہے.

انہوں نے کہا کہ ریاست کے زیادہ تر اسپتالوں میں کورونا ٹیسٹ کی بھی سہولت موجود نہیں ہے جب کہ کورونا رپورٹ آنے میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔ آخر حکومت نے گزشتہ ایک سال میں کووڈ کو لے کر کیا تیاری کی ہے، نہ کووڈ ہسپتال ہے، نہ وقت پر رپورٹ ہے اور نہ وقت پر مل پاتے ہیں۔

شاہنواز عالم نے مزید کہا کہ کووڈ سے متاثرہ مریضوں کی بغیر علاج کے ہی زیادہ اموات ہو رہی ہیں، جو تشویش کی بات ہے، ارریہ کی بات کریں تو اگر یہاں کے صدر ہسپتال کا معائنہ کریں، کووڈ مریضوں کے لئے اب تک مکمل آئسولیشن سینٹر نہیں بن سکا ہے اور نہ وینٹی لیٹر کا نظم ہو سکا ہے، حالانکہ اسی صدر ہسپتال میں دو سال سے وینٹی لیٹر خراب پڑے ہوئے ہیں مگر آج تک ٹھیک نہیں کرائے جا سکے.

ایسے موقع پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور سیمانچل میں کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر یہاں کے ہر اسپتال میں زیادہ سے زیادہ بیڈ کا نظم کرے، ساتھ ہی وینٹی لیٹر کا بھی معقول نظم ہو۔ ہر جگہ کورونا ٹیسٹنگ کو یقینی بناتے ہوئے اس کی رپورٹس جلد از جلد حاصل ہو تاکہ بروقت معلومات کے ذریعہ پھیلنے سے پہلے علاج کرایا جاسکے۔

بہار کی ریاستی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ریاست میں ہورہی اموات کے اعداد وشمار کو جان بوجھ کر غلط بتا رہی ہے جبکہ کورونا سے سرکاری آنکڑے سے تین گنا زیادہ لوگوں کی اموات بروقت آکسیجن کے نہ ملنے اور مناسب طبی امداد نہ مل سکنے کے سبب ہو رہی ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر و جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی شاہنواز عالم نے مذکورہ باتیں کہی. شاہنواز عالم نے کہا کہ سرکار کی ناکامی کو اگر دیکھنا ہے تو دیہی علاقوں میں جاکر دیکھیں، وہاں جن لوگوں کی موت ہو رہی ہے حکومت میں اس کا کوئی اندراج نہیں ہو رہا ہے اور نہ سرکار بتا پا رہی ہے. پورے بھارت میں اس وقت سب سے زیادہ خراب حال بہار کا ہی ہے، عوام نفسا نفسی کے عالم میں جی رہے ہیں، نہ وقت پر کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ مل رہی ہے اور نہ وقت پر آکسیجن مل پارہی ہے.

انہوں نے کہا کہ ریاست کے زیادہ تر اسپتالوں میں کورونا ٹیسٹ کی بھی سہولت موجود نہیں ہے جب کہ کورونا رپورٹ آنے میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔ آخر حکومت نے گزشتہ ایک سال میں کووڈ کو لے کر کیا تیاری کی ہے، نہ کووڈ ہسپتال ہے، نہ وقت پر رپورٹ ہے اور نہ وقت پر مل پاتے ہیں۔

شاہنواز عالم نے مزید کہا کہ کووڈ سے متاثرہ مریضوں کی بغیر علاج کے ہی زیادہ اموات ہو رہی ہیں، جو تشویش کی بات ہے، ارریہ کی بات کریں تو اگر یہاں کے صدر ہسپتال کا معائنہ کریں، کووڈ مریضوں کے لئے اب تک مکمل آئسولیشن سینٹر نہیں بن سکا ہے اور نہ وینٹی لیٹر کا نظم ہو سکا ہے، حالانکہ اسی صدر ہسپتال میں دو سال سے وینٹی لیٹر خراب پڑے ہوئے ہیں مگر آج تک ٹھیک نہیں کرائے جا سکے.

ایسے موقع پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور سیمانچل میں کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر یہاں کے ہر اسپتال میں زیادہ سے زیادہ بیڈ کا نظم کرے، ساتھ ہی وینٹی لیٹر کا بھی معقول نظم ہو۔ ہر جگہ کورونا ٹیسٹنگ کو یقینی بناتے ہوئے اس کی رپورٹس جلد از جلد حاصل ہو تاکہ بروقت معلومات کے ذریعہ پھیلنے سے پہلے علاج کرایا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.