کوہیما: ناگالینڈ کی اسمبلی نے منگل کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ریاست کو مجوزہ یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے دائرہ سے مکمل طور پر مستثنیٰ رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ نیفیو ریو نے ایوان کے مانسون اجلاس کے دوسرے دن یہ تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'ناگا لینڈ کی حکومت اور ناگا لوگوں کا خیال ہے کہ یو سی سی ناگا لوگوں کے روایتی قوانین، سماجی رسم و رواج اور ان کے مذہبی طریقوں کے لیے خطرہ بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یو سی سی کا بظاہر واضح مقصد ذاتی معاملات جیسے شادی اور طلاق، تحویل، سرپرستی اور وراثت کے حوالے سے یکساں قانون بنانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ناگالینڈ حکومت نے 4 جولائی کو اس موضوع پر متعلقہ کمیشن کو اپنے خیالات سے آگاہ کیا اور آزادی سے قبل برطانوی دور سے لے کر ناگالینڈ کی منفرد تاریخ کی بنیاد پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے یکم ستمبر کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ یو سی سی کے مسئلے پر بات چیت کے لیے منعقد کی گئی میٹنگ میں کئی قبائلی تنظیموں اور سول سوسائٹیز کے نمائندوں نے یو سی سی کے حوالے سے اپنی ناراضگی اور اعتراضات کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ حکومت نے 21 فروری 2020 کو 22 واں لاء کمیشن کی تشکیل دی اور اس کی مدت میں 31 اگست 2024 تک توسیع کر دی تھی۔ جس کے بعد اس کمیشن نے 14 جون 2023 کو ایک عوامی نوٹس جاری کیا جس میں یو سی سی کے موضوع پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے آراء اور خیالات طلب کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ میزورم اور کیرالہ اسمبلی پہلے ہی متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر چکی ہے جس میں مرکزی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ ملک میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ نہ کرے۔