ایودھیا: اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں ہم آہنگی کے بندھن کو باندھتے ہوئے مسلم خواتین فنکار سِدھی پیٹھ ہنومان گڑھی مندر میں چڑھائے جانے والے پھولوں کے ہار بناتی ہیں۔ محلہ کوٹی گھاٹ میں پھولوں کے ہار بنانے والی ایک خاتون نے بتایا کہ ایودھیا کے ہندو اور مسلمان آپس میں مل جل کر رہتے ہیں۔ یہ ہار سِدھی پیٹھ ہنومان گڑھی مندر میں چڑھائے جاتے ہیں۔ ایودھیا کی پہچان بھگوان رام سے تھی اور اسے رام جنم بھومی مندر اور بابری مسجد کے نام سے بھی جانا جاتا تھا لیکن پھر بھی آج ایودھیا کے ہندو اور مسلمان ہم آہنگی کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔ ایک دیگر خاتون نے بتایا کہ یہاں ہر گھر میں پھولوں کے ہار بنائے جاتے ہیں اور گھر کے تمام افراد ہی اس میں اپنا اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ایودھیا کے کوٹی گھاٹ علاقے میں تقریباً 12 گھر ہیں ایسے جہاں مسلمان خواتین مندروں میں چڑھائے جانے والے ہار بناتی ہیں۔Muslim women in Ayodhya make flower garlands for temples
مزید پڑھیں:۔ Muslim Family Prepares An Effigy Of Ravana دسہرے کے موقع پر مسلم خاندان راون کا پتلا تیار کرتا ہے
رام جنم بھومی مندر کے بالکل پیچھے رہنے والی خواتین نے کہا کہ وہ کئی نسلوں سے یہ کام کر رہے ہیں اور خاندان کے سبھی لوگ اس کام سے وابستہ ہیں۔ ایک خاتون نے کہا کہ پھولوں کی مالا بنانے والے ہندوؤں اور مسلمانوں میں کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں ہے۔ شاہدہ بانو نامی خاتون نے کہا کہ 'مالی ہمیں پھول دیتا ہے اور ہم اس سے مالا بناتے ہیں۔ ہماری روزی روزی اسی سے چلتی ہے۔ پھولوں کی مالا بنانے والے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں ہے۔