ممبئی : ممبئی کے صابو صدیق ٹیکنیکل کالج میں کوکن میلے کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس کوکن میلے میں 50 سے زائد کمپنیوں کو مدعو کیا گیا تھا، جس میں ملازمت کے خواہشمند ہزاروں امیدواروں نے ان کمپنیوں کے ذمہ دران سے بات چیت کی۔ امیدرواروں کے انٹرویو کے بعد انہیں ملازمت سے متعلق جانکاری یہیں دے دی جائےگی۔ بتا دیں کہ کوکن میلہ میں تقریبا 100 اسٹال لگائے گئے ہیں۔ منفرد انداز اور انواع اقسام کی چیزیں اس میلے میں قابل دید ہیں۔ مسلم خواتین کی بڑی تعداد بھی اس میلے میں موجود ہیں۔ کوکن کی بنی اشیاء، کوکنی مصالحہ، کپڑے سمیت دیگر اشیاء خریدنے کے لئے لوگ یہاں آئے ہیں۔
کوکن میلے کے ذمہ داران میں سے ایک بشیر حجوانی نے کہا کہ کورونا کے بعد سے حالات بگڑ گئے۔ خاص کر روزگار کے معاملے میں نوجوانوں کو بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لئے ہم نے میلے میں 50 سے زائد کمپنیوں کو مدعو کیا ہے۔ اس میلے میں کوکن کی اشیاء اور كوکنی تہذیب کی زندہ مثال دیکھنے کو ملتی ہے۔ ممبئی سے کئی لوگوں نے کوکن میلہ میں شرکت کی۔ میلہ انتظامیہ کا مقصد ہے کہ کوکن میں لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی تو رہےگی لیکن اس سے زیادہ یہ کہ روزگار کے لئے لوگوں کو آسانی پیدا ہو۔
اس موقع پر ماہر تعلیم سلیم الوارے نے کہا کہ ہم نے کورونا کے بعد بہت محنت کی، میلے سے زیادہ کوشش یہ تھی کہ نوجوانوں کو روزگار ملے۔ اس میلے کی کامیابی کے بعد ہماری اب یہ کوشش رہےگی کہ علاقائی سطح پر اس طرح سے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ کوکن میلے کا آغاز خطہ کوکن کی با اثر شخصیات، کاروباری اور سماجی کارکنان نے کیا۔ اس میلے کا مقصد ہے کہ اس کے ذریعہ کوكنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود کا کام کیا جا سکے۔ رفتہ رفتہ دائرہ وسیع ہوا اور اسے چھوٹے سے بڑے پیمانے پر منعقد کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یہاں کاروبار کر سکیں اور نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Kokan Mela in Mumbai کوکن میلے میں متعدد شخصیات پر مبنی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی