نئی دہلی: کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے جمعہ کو کہا کہ طلاق ثلاثہ کو ختم کرنے کا فیصلہ تاریخی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو تاریخ میں 'مسلم خواتین کے مکتی داتا' کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان آج دارالحکومت میں 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس' نامی کتاب کے اجرا کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو اور اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ یہ کتاب وزیراعظم کی منتخب تقاریر کا مجموعہ ہے۔Arif Mohammad Khan On Muslim Women
خان نے کہا کہ اس کتاب میں ایک چیز ہر جگہ نظر آتی ہے، وہ ہے ہر طبقے کے لوگوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم کی فکر۔ تین طلاق کے بارے میں گورنر نے کہا کہ ملک میں صدیوں سے چلی آرہی اس بری رسم پر قابو پانا کوئی چھوٹا کام نہیں تھا۔ یہ عمل پریشان کن تھا، کیونکہ شادی شدہ مسلم خواتین کو طلاق کی تلوار سے مسلسل خوف میں رہنا پڑتا تھا۔ اسی تناظر میں انہوں نے اس کہانی کا حوالہ دیا جس میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے اپنی سب سے بڑی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی سب سے بڑی ناکامی مسلم خواتین کو ہندو خواتین کے برابر حقوق نہ دینا ہے۔
خان نے کہا 'تین طلاق کے رواج کو ختم کرنے کے فیصلے کے اثرات اب سے برسوں بعد محسوس ہوں گے جب سیاسی اور سماجی مفکرین اس کا تجزیہ کریں گے اور وزیر اعظم کو مسلم خواتین کے مکتی داتا کے طور پر یاد کیا جائے گا۔' کیرالہ کے گورنر نے اس کے لیے مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام رکاوٹوں اور احتجاج کے باوجود اپنا وعدہ نبھایا۔
گورنر نے کہا کہ مودی سے پہلے ترقی صرف حکومت اور سرکاری مشینری کی ذمہ داری سمجھی جاتی تھی، لیکن وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ملک کی ترقی عوامی شراکت کا پروگرام بنے، جس کے عمل اور نتیجہ میں ملک کے عوام کی مساوی شراکت داری ہو۔ یہی جمہوریت کا حقیقی تصور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر گھر میں بیت الخلا اور پانی کی سہولت کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ کئی حکومتیں آئیں اور چلی گئیں لیکن یہ مسئلہ پیچھے رہ گیا لیکن جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو ان مسائل کو جنگی بنیادوں پر مشن کے طور پر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Kerala universities Appointment Row کیرالہ میں گورنر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان تلخی
یو این آئی