نئی دہلی: کانگریس نے گجرات فسادات کے سلسلے میں پارٹی کے سابق لیڈر احمد پٹیل پر خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فسادات کے لیے ذمہ دار ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندرمودی کو بچانے اور کانگریس کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ Charges Against Ahmed Patel Part of Game
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ پارٹی کے مرحوم لیڈر پر لگائے گئے الزامات شرارت پر مبنی ہیں اور کانگریس اس کی تردید کرتی ہے۔ Congress Slams Sit Report on Riots
انہوں نے کہا، "یہ الزام سنہ 2002 میں گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کی گئی فرقہ وارانہ نسل کشی کے لیے کسی بھی ذمہ داری سے خود کو بری کرنے کے لیے وزیر اعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے۔ وہ اس قتل عام کوکنٹرول کرنے میں دلچسپی نہ لینے کے ساتھ ہی نا اہل بھی تھے۔ ان کی اسی نا اہلی کے تعلق سے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے مودی کو راج دھرم کی یاد دلائی تھی۔'
کانگریس ترجمان نے کہا، ’’مسٹر مودی انتقام کی سیاست کرتے ہیں اور وہ اس معاملے میں مرحوم سیاسی مخالفین کو بھی نہیں بخشتے۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کو حکومت کاپٹھو بتایا اور کہا کہ وہ اپنے سیاسی آقا کو خوش کرنے کے لیے اور انہیں ذمہ داری سے بری کرنے کے لیے اس طرح کے الزامات کانگریس کے مرحوم لیڈر پر لگارہی ہے اور مودی سے انعامات حاصل کر رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں تحقیقاتی ٹیم کے ایک سابق ایس آئی ٹی سربراہ کو مسٹر مودی کو 'کلین چٹ' دینے کے بعد سفارتی کام کی ذمہ داری سونپ کر انعام دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی