ریاست کرناٹک کے ضلع ہاویری کے بی جے پی کے رکن اسمبلی نہرو اولیکر، ان کے دو بیٹوں اور کئی عہدیداروں کو خصوصی عدالت نے بدعنوانی کے ایک کیس میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ نہرو اولیکر اور ان کے دو بیٹوں کو میونسپل کونسل کو منظور شدہ گرانٹ کی تقسیم میں اقربا پروری اور بدعنوانی کا قصوروار پایا گیا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے ایم ایل اے اولیکر اور ان کے بیٹوں دیوراج اور منجوناتھ کو دو سال کی قید اور 2000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
عدالت نے جن اہلکاروں کو دو سال قید اور 2000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے ان میں ایچ کے رودرپا (ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر، کامرس اینڈ انڈسٹری)، ایچ کے کلپا (ریٹائرڈ اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر، پی ڈبلیو ڈی)، شیوکمار پوٹیا کمادود (ایس ڈی سی، شیگاؤں)، چندرموہن پی ایس (ریٹائرڈ اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر، پی ڈبلیو ڈی) اور کے کرشنا نائک (اسسٹنٹ انجینئر، سی ایم سی، ہاویری) شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ بی جے پی رکن اسمبلی گرفتار
خصوصی عدالت کے جج بی جینتا کمار نے ہدایت دی کہ جرمانے کی کل رقم میں سے 10,000 روپے شکایت کنندہ ششیدھر مہادیوپا ہالیکری کو ادا کیے جائیں۔ ہالیکری نے 2012 میں ایک پرائیویٹ شکایت درج کرائی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ رکن اسمبلی اولیکر نے اپنے بیٹوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے تمام سرکاری ٹھیکے حاصل کیے تھے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سنتوش ایس ناگرالے نے کہا کہ ستمبر 2017 میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اولیکر کے بیٹوں نے فرضی سرٹیفکیٹ پیش کیے جن کی توثیق دوسرے ملزمان نے کنٹریکٹ حاصل کرنے کے لیے کی۔ عدالت نے کہا کہ اولیکر نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور دھوکہ دہی سے اپنے بچوں کے لیے مالی فائدہ حاصل کیا۔