مہاراشٹر کے صنعتی شہر مالیگاؤں میں عوام کی ایک بڑی تعداد پاورلوم صنعت سے وابستہ ہے ، مزدوروں کو تنخواہ ہفتہ واری بنیاد پر دی جاتی ہے اور عام دنوں کی مصروفیات کے سبب مقامی لوگ جمعہ سنیچر اور خاص طور پر اتوار کے روز خریداری کرتے ہیں اور شہر کی زیادہ تر دکانداروں کی کمائی بھی انھیں دنوں پر منحصر ہوتی ہے۔
اس تعلق سے محمد علی روڈ (مالیگاؤں) پر واقع ایک بیکری ہاکر محمد معاذ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انھوں نے گزشتہ برس لاک ڈاؤن کے درمیان گزارا ہے جس سے ان کی آمدنی پر زبردست اثر پڑا ہے اور وہ اب تک اس سے ابھر نہیں پائے ہیں۔ اس لیے انتظامیہ یہ دو روزہ لاک ڈاؤن پر اکتفا کرے تو بہتر ہے۔ سنیچر اور اتوار کے لاک ڈاؤن سے ان کے کاروبار اور آمدنی پر منفی اثر پڑرہا ہے۔
عام دنوں میں بیکری کی زیادہ طرح کھانے کی اشیاء فروخت ہوجایا کرتی تھی لیکن اب دو روزہ لاک ڈاؤن کے سبب یہ اشیاء خراب ہو رہی ہیں جس میں پاؤں ، کیک ، دودھ ، بریڈ ، نان وغیرہ شامل ہے ان سب چیزوں کو تیار کرنے کے لئے مزدور کو روزانہ مزدوری بھی دینی پڑتی ہے اور دکان کے کرایہ کے ساتھ ساتھ کارپوریشن کو ٹیکس بھی ادا کرنا پڑ رہا ہے لیکن تیار کیا ہوا مال فروخت نہیں ہو رہا ہے.جسکی وجہ سے کاروبار اور آمدنی پر بہت برا اثر پڑرہا ہے۔