ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں قلع کورٹ کے قریب ٹائپسٹ کی خاصی تعداد موجود رہتی ہے۔ یہ ٹائپسٹ کورٹ اور دیگر معاملوں کے لئے پیپر ورک کا کام کرتے ہیں۔ حلف نامہ سے لیکر ہر طرح کے دستاویزات کے لئے یہاں لوگوں کی آمد ہوتی ہے۔ انہیں ٹائپسٹز میں آصف شیخ بھی ایک ٹائپسٹ ہیں لیکن یہ سب سے علیحدہ ہیں کیونکہ انہیں اس جگہ اس فٹ پاتھ پر ٹائپسٹ پیشے سے وابستگی کے 40 برس ہو چکے ہیں۔ آصف شیخ کہتے ہیں کہ وہ ایک دور تھا، جب یہاں کچھ ہی لوگ ہوا کرتے تھے۔ ان میں سے وہ ایک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے محض 2 ٹائپسٹ ہوا کرتے تھے آج یہاں متعدد ٹائپسٹ موجود ہیں۔ Meet Typist Asif Sheikh
اس پیشے سے آصف شیخ کی وابستگی بچپن سے ہی رہی، ان کی جوانی گزری اور آغاز ضعیفی تک اس فٹ پاتھ اور ممبئی کے اس فورٹ علاقے میں کئی نشیب و فراز دیکھے۔ یہ زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں لیکن اچھے اچھے پڑھے لکھے تعلیم یافتہ وکلاء سمیت متعدد افراد ان کے پاس ٹائپنگ اور ڈاکومنٹیشن کے لئے آتے ہیں۔ آصف شیخ اب تک 40 سے زائد اخبارات کے رجسٹریشن میں لوگوں کی مدد کر چکے ہیں۔ یہ خود ایک اخبار کے مالک ہیں جو گزشتہ 20 برسوں سے شائع ہو رہا ہے۔
فٹ پاتھ پر کھلے آسمان کے نیچے موجود ان کے اس دفتر میں پانچ لوگ ملازمت کرتے ہیں لیکن گزستہ 40 برسوں سے نہ جانے کتنے اخبارات کے رجٹریشن میں مدد کرنے والے اور نہ جانے کتنے گھروں کو روزی روٹی مہیا کرانے والے آصف شیخ خود کے اس فٹ پاتھ پر موجود دفتر کے لئے چھت مہیا نہیں کرا سکے۔ جس کی وجہ سے بارش کے دنوں میں دقتیں پیش آتی ہیں لیکن جو لوگ فٹ پاتھ کے اس بادشاہ اور ان کے کام سے واقف ہیں، وہ کھینچے چلے آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Meet Qasim Bhai Hornwala ملئے آٹھ برس کی عمر سے ہارن کی مرمت کرنے والے قاسم بھائی سے
آصف شیخ کہتے ہیں کہ وہ ایک دور تھا، جب ٹائپ رایٹر کی اہمیت بہت زیادہ تھی۔ اب کمپیوٹر لیپ ٹاپ کے سبب سہولتیں تو ہیں لیکن ان سہولتوں کے بیچ ٹائپ رایٹر یا اس پیشے سے وابستہ افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ لوگ اب کم وقت میں کسی بھی کام کو اہمیت دیتے ہیں۔ ٹائپ رائٹر پر ٹائپنگ کرنے والے افراد آج بھی اپنے قدیم روایت سے باہر نہیں نکل پائے ہیں نتیجہ یہ ہوا کہ ڈیجیٹل دور نے ٹائپ رائٹر اور اس پیشے سے وابستہ افراد پر سبقت حاصل کر لی۔