آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق نائب صدر اور معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کا آج ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں لکھنؤ میں سپرد خاک کردیا۔ ان کا گزشتہ دیر شب لکھنؤ کے ایک اسپتال میں 81 برس کی عمر میں انتقال ہوگا۔ ان کے انتقال پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند ، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ، کانگریس صدر راہل گاندھی وغیرہ نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مولانا کلب صادق کی تدفین آج دوپہر دو بجے غفران مآب امام باڑہ میں ادا کی گئی۔ جہاں ہزاروں لوگوں کی تعداد موجود تھی۔
ان کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی ملک بھر میں غم واندوہ کی لہر دوڑ گئی، ملک بھر سے سیاسی، سماجی اور ملی ومذہبی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے زیر علاج تھے، کچھ روز قبل مولانا کلب صادق کی طبیعت مزید خراب ہوگئی تھی، جس کے بعد ان کی 'موت کی غلط خبر وائرل' ہوگئی تھی۔ لیکن گزشتہ شب انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
خیال رہے کہ مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے بیمار تھے اور کچھ روز پہلے انہیں سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی اور نمونیا بھی ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ مولانا کی موت کی خبر ان کے بیٹے سبطین کلب نوری نے دی ہے۔
مولانا کلب صادق شیعہ عالم دین تھے جنہیں بلا مذہب و ملت تمام مذہبی رہنماؤں نے مغفرت کی دعا کی ہے جس میں ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا فضل الرحمان بھی شامل ہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
واضح رہے کہ سنہ 2016 میں اسی مسجد میں شیعہ اور سنی مذاہب کے لوگوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی تھی۔