لکھنؤ: ماہ محرم الحرام کا چاند نمودار ہوتے ہی حضرت امام حسین کی یاد میں تمام امام مجالس کی تیاریاں مکمل کر لی جاتی ہیں۔ آج لکھنؤ کے متعدد امام بارگاہوں میں مجالس کا اہتمام کیا گیا، جس میں حضرت امام حسین اور ان کے ہمراہ کربلا کے جاں نثاروں کو یاد کیا گیا۔ لکھنو کے امام باڑہ غفران مآب میں ماہ محرم الحرام کی پہلی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے عزاداری اور فرش عزا کی اہمیت و عظمت پر خطاب کیا۔ Maulana Kalbe Jawad speech first majlis of muharram in lucknow
انہوں نے مجلس کی ابتدا میں بتایا کہ انکے دادا مولانا کلب حسین طاب ثراہ سے اب تک اس عشرہ کو سو سال پورے ہوگئے ہیں ۔مولانا نے بتایا کہ چالیس سال میرے جد امجد مولانا کلب حسین صاحب طاب ثراہ نے حسینیہ غفران مآب میں مجلسیں پڑھیں۔ تئیس سال میرے والد مرحوم مولانا کلب عابد صاحب نے اس منبر پر خطاب کیا اور مجھے مجلسیں پڑھتے ہوئے یہ سینتیسواں سال ہے۔ اس لحاظ سے حسینیہ غفران ماب کے عشرہ محرم کو اس سال سو سال پورے ہوگئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ طرز ذاکری کا آغاز اسی عزا خانہ سے ہوا جسکی تاریخ مرتب کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
Muharram Preparations Started in Kashmir: وادی میں عزا کے استقبال کی تیاری زور شور سے جاری
انہوں نے احادیث کی روشنی میں فرش عزا کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ مجلس عزا کے چودہ نام امام جعفر صادق علیہ السلام نے بتائے ہیں، جن سے فرش عزا کی عظمت کا پتہ چلتا ہے۔ اس مجلس حسینؑ کو ملائکہ کے نزول کی جگہ درود کا مقام اور میدان عرفات سے تعبیر کیا گیا ہے۔ مجلس کے آخر میں مولانا نے سفیر امام حسینؑ حضرت مسلم ؑبن عقیل کی کوفہ میں شہادت کا ذکر کیا۔