ETV Bharat / bharat

Malyana Riots ملیانا فسادات متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس، ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی تیاری - ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری

میرٹھ کے ملیانا میں 23 مئی 1987 کو ہوئے فسادات کے تمام ملزمین کو عدالت سے رہائی مل چکی ہے۔ ایسے میں اب ملیانا فسادات کے متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس ہیں۔ ایسے حالات میں اب ملیانا کے متاثرین اپنے وکیل کے ساتھ مل کر ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

ملیانا فسادات کے متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس، ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری
ملیانا فسادات کے متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس، ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری
author img

By

Published : Apr 9, 2023, 5:16 PM IST

Updated : Apr 9, 2023, 10:31 PM IST

ملیانا فسادات کے متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس، ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری

میرٹھ: ریاست اتر پردیش میں میرٹھ کے ملیانا میں 23 مئی 1987 کو ہوئے فسادات کے تمام ملزمان کو عدالت سے رہائی مل چکی ہے۔ عدالتی فیصلے سے مایوس ملیانا فساد متاثرین کا کہنا ہے کہ ملیانا میں لگی آگ کا دھواں پوری دنیاں نے دیکھا اور عدالت میں متاثرین کی گواہی اور تمام ملزمان کی پیشی کے دوران ان کی پہچان بتانا کیا ثبوت نہیں ہے۔ اس کے باوجود ملزمان کی رہائی افسوسناک ہے۔

ایسے حالات میں اب ملیانا کے متاثرین اپنے وکیل کے ساتھ مل کر ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری کر رہے ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ اس مرتبہ وہ فساد متاثرین کی طرف سے ایک نہیں بلکہ دو تین کیس ایک ساتھ فائل کرنے کی بات بھی کہہ رہے ہیں تاکہ ملیانا کیس کی سماعت کے دوران کیس میں کسی طرح کی کوئی کمزوری نہ رہے۔

اتر پردیش میں ضلع میرٹھ کے ملیانا فسادات کے دوران ہوئے قتل عام میں جہاں 70 سے زائد لوگوں کو ہلاک کر دیا گیا اور درجنوں مکانات کو آگ لگا دی گئی اس کے باوجود عدالت سے تمام ملزمان کی رہائی کے بعد اب سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ ملیانا فسادات میں 100 سے زائد زخمی اور 70 سے زیادہ لوگوں کے قتل کا آخر ذمہ دار کون ہے۔

ان تمام سوالات کو لیکر اب میرٹھ میں سماجی تنظیم سے وابستہ ایڈووکیٹ ریاست علی فساد متاثرین کو ساتھ لیکر ہائی جانے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ ملیانا کے ملزمان کو سزا مل سکے اور متاثرین کو انصاف۔ وہ امید ظاہر کر رہے ہیں کہ جس طرح سے ہاشم پورہ معاملے میں بھی عدالت نے سبھی ملزمان پی اے سی کے جوانوں کو رہا کر دیا تھا لیکن اس کے بعد پھر اعلیٰ عدالت سے ان کو انصاف ملا، اسی طرح وہ بھی ہائی کورٹ سے انصاف ملنے بات کہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 23 مئی 1987 کو میرٹھ شہر میں ایک ہی دن کے اندر دو ایسے فسادات ہوئے جنہوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ 22 مئی کو ہاشم پورہ میں فسادات کی چنگاری سے شہر جھلس گیا۔ اب ملیانا فسادات کے 36 سال بعد کیس میں عدالت کا فیصلہ آیا تو متاثرین کے زخم پھر تازہ ہوگئے۔ آج بھی وہ منظر یاد کر کے ڈر جاتے ہیں۔ حالانکہ آج بھی علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار ہے لیکن اس فساد کو یاد کرکے لوگوں کی آنکھیں نم ہوجاتی ہیں۔ ایسے میں وہ اب ہائی کورٹ سے انصاف کی امید لگا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Hashimpura-Maliyana Massacre: ہاشم پورا۔ملیانہ فساد متاثرین اب بھی انصاف کے منتظر

ملیانا فسادات کے متاثرین عدالتی فیصلے سے مایوس، ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری

میرٹھ: ریاست اتر پردیش میں میرٹھ کے ملیانا میں 23 مئی 1987 کو ہوئے فسادات کے تمام ملزمان کو عدالت سے رہائی مل چکی ہے۔ عدالتی فیصلے سے مایوس ملیانا فساد متاثرین کا کہنا ہے کہ ملیانا میں لگی آگ کا دھواں پوری دنیاں نے دیکھا اور عدالت میں متاثرین کی گواہی اور تمام ملزمان کی پیشی کے دوران ان کی پہچان بتانا کیا ثبوت نہیں ہے۔ اس کے باوجود ملزمان کی رہائی افسوسناک ہے۔

ایسے حالات میں اب ملیانا کے متاثرین اپنے وکیل کے ساتھ مل کر ہائی کورٹ میں درخواست لگانے کی تیاری کر رہے ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ اس مرتبہ وہ فساد متاثرین کی طرف سے ایک نہیں بلکہ دو تین کیس ایک ساتھ فائل کرنے کی بات بھی کہہ رہے ہیں تاکہ ملیانا کیس کی سماعت کے دوران کیس میں کسی طرح کی کوئی کمزوری نہ رہے۔

اتر پردیش میں ضلع میرٹھ کے ملیانا فسادات کے دوران ہوئے قتل عام میں جہاں 70 سے زائد لوگوں کو ہلاک کر دیا گیا اور درجنوں مکانات کو آگ لگا دی گئی اس کے باوجود عدالت سے تمام ملزمان کی رہائی کے بعد اب سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ ملیانا فسادات میں 100 سے زائد زخمی اور 70 سے زیادہ لوگوں کے قتل کا آخر ذمہ دار کون ہے۔

ان تمام سوالات کو لیکر اب میرٹھ میں سماجی تنظیم سے وابستہ ایڈووکیٹ ریاست علی فساد متاثرین کو ساتھ لیکر ہائی جانے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ ملیانا کے ملزمان کو سزا مل سکے اور متاثرین کو انصاف۔ وہ امید ظاہر کر رہے ہیں کہ جس طرح سے ہاشم پورہ معاملے میں بھی عدالت نے سبھی ملزمان پی اے سی کے جوانوں کو رہا کر دیا تھا لیکن اس کے بعد پھر اعلیٰ عدالت سے ان کو انصاف ملا، اسی طرح وہ بھی ہائی کورٹ سے انصاف ملنے بات کہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 23 مئی 1987 کو میرٹھ شہر میں ایک ہی دن کے اندر دو ایسے فسادات ہوئے جنہوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ 22 مئی کو ہاشم پورہ میں فسادات کی چنگاری سے شہر جھلس گیا۔ اب ملیانا فسادات کے 36 سال بعد کیس میں عدالت کا فیصلہ آیا تو متاثرین کے زخم پھر تازہ ہوگئے۔ آج بھی وہ منظر یاد کر کے ڈر جاتے ہیں۔ حالانکہ آج بھی علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار ہے لیکن اس فساد کو یاد کرکے لوگوں کی آنکھیں نم ہوجاتی ہیں۔ ایسے میں وہ اب ہائی کورٹ سے انصاف کی امید لگا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Hashimpura-Maliyana Massacre: ہاشم پورا۔ملیانہ فساد متاثرین اب بھی انصاف کے منتظر

Last Updated : Apr 9, 2023, 10:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.