بھلے ہی یہ طنز ہے لیکن کیا کسی ریاستی وزیر کو یہ زیبا دیتا ہے کہ وہ اقلیتوں کو اس طرح سے زیر کرے۔ نصیحت کے اس طنزیہ قول سے نہ جانے کتنے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے اور نہ جانے کتنے مسلمان اس طنز کے شکار ہونگے۔
ریاستی وزیر جیتندر اوہاڈ نے کہا کہ گوشت مٹن کھا کر ماتھا گرم نہ کریں۔ وہ یعنی مخالفین چاہتے ہیں کہ مسلمان گرم ہوں، یہی نہیں وہ نصیحت کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ سر پر برف رکھیں، منہ میں پان گٹکا ۔سُپاری جو کھانا ہے کھائیں لیکن منہ کو تالا لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
راجستھان: بی جے پی رہنما گیان دیو آہوجا کا متنازعہ بیان
اوہاڈ نے یہ نصیحت ممبئی سے متصل بھیونڈی علاقے میں این سی پی کے ایک دفتر کے افتتاح کے موقع پر کہیں۔ اس موقع پر این سی پی کے سینئر لیڈر جینت پاٹل بھی موجود تھے۔ پاٹل خاموشی سے اس بیان کو سن رہے تھے، اُنہوں نے اس بیان کی مخالفت بھی نہیں کی۔ اُنکی خاموشی مسلمانوں کو دی جانے والی طنزیہ نصیحت کی تائید کر رہی تھی۔
اوہاڈ شاید بھول چکے ہیں کہ مہاراشٹر میں گٹکے پر پابندی عائد کی گئی ہے، یہ الگ بات ہے کہ اس پابندی کو عائد کرنے میں اس وقت کی بی جے پی حکومت کا اہم رول تھا۔ اوہاڈ کے اس بیان کے بعد جہاں مسلمانوں کو دل آزاری ہوئی وہیں گٹکھے کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو اس بیان کے بعد اُمید کی ایک نئی کرن نظر آنے لگی ہے۔