بھوپال: مدھیہ پردیش کی وزراء کونسل نے ریاست میں لوگوں کو شراب سے دور رکھنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اب ریاست کے تمام احاطوں اور دکانوں کے بار کو بند کرنے اور شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کے ڈرائیونگ لائسنس کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں اہم فیصلے کل رات منعقدہ وزراء کونسل کی میٹنگ میں یہ اہم فیصلے لیے گئے۔
سرکاری معلومات کے مطابق ریاست میں شراب کی سبھی دکانیں اور شاپ بار بند کئے جائیں گے۔ شراب کی دکانوں پر بیٹھ کر شراب پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ شراب کی دکانوں کے لیے تعلیمی اور مذہبی اداروں کے ارد گرد 50 میٹر کے دائرے کو بڑھا کر 100 میٹر کیا جائے گا۔ ساتھ ہی شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کے ڈرائیونگ لائسنس معطل اور سزا کے التزام مزید سخت کئے جائیں گے۔
ریاست میں طویل عرصے سے شراب کو لے کر سیاسی سرگرمیاں جاری تھیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی ریاست میں مسلسل شراب بندی کے حوالے سے کرسرگرم تھیں۔ نئی شراب پالیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے آج اپنے ٹویٹ میں امید ظاہر کی کہ وزیر اعلیٰ مسٹرچوہان کی طرف سے اعلان کردہ نئی شراب پالیسی دیگر ریاستوں کے لیے بھی ایک ماڈل پالیسی بن جائے گی۔
وزراء کی کونسل کے فیصلوں کو قابل ستائش قدم بتاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی اکائی کے ترجمان پنکج چترویدی نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی خواتین کے تئیں حساسیت کو ظاہر کرتا ہے۔ احاطے پورے معاشرتی نظام کو تباہ کر رہے تھے۔ ریاست میں مسلسل پورے طور پر نشہ بندی کے لیے سماجی ماحول کی بات ہو رہی ہے، ایسے میں یہ اقدامات اس سمت میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں طویل عرصے سے شراب کی کوئی نئی دکان نہیں کھولی گئی ہے۔ منشیات پر مکمل پابندی ہو گی تو شراب بندی خود بخود ہو جائے گی۔ وہیں کانگریس نے شراب کے حوالے سے اٹھائے گئے ان تمام اقدامات کو بی جے پی کی آپس کی لڑائی قرار دیا ہے۔ پارٹی کی ریاستی اکائی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے صدر کے کے مشرا نے یواین آئی کو بتایا کہ یہ تمام اقدامات بی جے پی کی آپس کی لڑائی کا نتیجہ ہیں۔ بی جے پی نے اپنی سینئر لیڈر اوما بھارتی کے دباؤ اور مخالفت کو کم کرنے کے لیے یہ 'لفظی جگالی' کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نئی پالیسی میں شراب کی غیر قانونی اسمگلنگ کا کوئی ذکر نہ ہونے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ حکومت نے اسمگلروں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
یو این آئی