ایس ٹی ایف میرٹھ اور نالیج پارک کوتوالی پولیس نے 24 جولائی کو نالیج پارک کوتوالی کے علاقے میں اے پی جے کالج کے سامنے ایک نالے سے نوجوان کی لاش ملنے کے واقعہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ لاش روہت کے رہائشی بھلوٹ، روہتک ہریانہ کی تھی۔
اسے دہلی میں پانی میں ڈبو کر قتل کرنے کے بعد شرپسندوں نے لاش گریٹر نوئیڈا لا کر نالے میں پھینک دی تھی۔ پولیس نے واقعے کے مرکزی ملزم 25 ہزار کے انعامی بدمعاش نوین عرف چھوٹا گاؤں بھیسوال، تھانہ گوہانہ صدر ضلع سونی پت ہریانہ کو پستول اور ایک موٹر سائیکل کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ بدمعاش نے قتل کا اعتراف کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈی سی پی وشال پانڈے کے مطابق روہت کی شناخت لاش کی جیب سے ملنے والے کاغذات کی بنیاد پر ہوئی۔ گاؤں جا کر روہت کے بارے میں معلومات لی گئی، لیکن کوئی کچھ کہنے کو تیار نہیں تھا۔
معلوم ہوا کہ نوین ایک شاطر بدمعاش تھا اور اس بات کا امکان تھا کہ اس نے یہ قتل کیا ہو۔ پولیس ٹیم مسلسل تفتیش کر رہی تھی۔ اس دوران معلوم ہوا کہ نوین کے ایک ساتھی نے اپنے فیس بک پر روہت کی لاش نالے میں پڑی ہوئی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ دوسروں کا بھی یہی انجام ہو گا۔
مزید پڑھیں: مبینہ تبدیلی مذہب معاملہ: دہلی میں سرفرازعلی جعفری بھی گرفتار
جس کے بعد پولیس کی تفتیش کو تقویت ملی۔ معلوم ہوا کہ روہت اور نوین کے درمیان پرانا تنازعہ تھا، روہت بھی ایک بدمعاش تھا۔ پولیس نے نوین کو گرفتار کر لیا۔پوچھ تاچھ میں نوین نے روہت کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ نوین نے بتایا کہ اس نے ڈی ڈی اے کے فلیٹ میں جمع پانی میں روہت کو ڈبو کر مار دیا ہے اور لاش کو گریٹر نوئیڈا میں پھینک کر فرار ہوگیا تھا۔