میلبورن: آسٹریلیا سے ایک اور چونکا دینے والا واقعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سامنے آیا، جہاں مبینہ طور پر خالصتان کے حامی گروپوں کے افراد نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھائے بھارتیوں پر حملہ کیا۔ دی آسٹریلیا ٹوڈے نے اس واقعہ کو رپورٹ کیا۔ آسٹریلیا ٹوڈے نے ٹویٹر پر کہا کہ حملے کے بعد پانچ افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے آسٹریلیا میں خالصتان کے حامیوں کی مبینہ ہندوستان مخالف سرگرمیوں کی مذمت کی۔
بی جے پی رہنما منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ میں آسٹریلیا میں خالصتان کے حامیوں کی طرف سے بھارت مخالف سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ وہ سماج دشمن عناصر جو اس طرح کی سرگرمیوں کو انجام دے کر ملک کے امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا چاہیے اور مجرموں کو کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ ویڈیو میں بھارتی گروپ کو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ خالصتانی گروپ کو انہیں مارتے ہوئے دیکھا گیا۔ مذکورہ ویڈیو میں ایک شخص کو بھارتی جھنڈا کو توڑ کر فرش پر پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
ہندو ہیومن رائٹس آسٹریلیا کی ڈائریکٹر سارہ ایل گیٹس نے ٹوئٹر پر خالصتان کے حامیوں کے ایک گروپ کی ویڈیو شیئر کی، جس میں ایک بھارتی نوجوان کا پیچھا کیا جارہا ہے، جو بھارتی قومی پرچم اٹھائے ہوئے تھا۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ خالصتانی حامی ہجوم میں ایک تنہا بھارتی نوجوان کو تعاقب کر رہا ہے اور فیڈریشن اسکوائر خالصتان ریفرنڈم کے قریب اس پر حملہ کیا گیا۔ مجھے امید ہے کہ @AusFedPolice آنکھیں بند نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں:۔ پنجاب: تین خالصتانی عسکریت پسند گرفتار
آسٹریلیا ٹوڈے نے پہلے اطلاع دی تھی کہ آسٹریلیا میں بھارتیوں نے وکٹوریہ پولیس کو مطلع کیا تھا کہ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی خالصتان نواز سرگرمیوں کے خلاف میلبورن کے فیڈریشن اسکوائر پر احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے۔ دریں اثناء آسٹریلوی ہندو میڈیا نے بتایا کہ تلوار بردار خالصتانی کو پولیس نے فیڈریشن اسکوائر سے گرفتار کیا ہے۔ آسٹریلوی ہندو میڈیا نے ٹویٹ کیاکہ تلوار سے لیس خالیصتانی غنڈے نے ترنگا پکڑے ہوئے بھارتیوں پر حملہ کیا۔ آج فیڈریشن اسکوائر، میلبورن میں پولیس نے کئی خالصتانیوں کو گرفتار کیا۔ حملے کی مذمت کرتے ہوئے وکٹوریہ پولیس نے بتایا کہ پرتشدد حملے کے بعد اب تک دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے دونوں افراد کی عمر 30 سال ہے اور انہیں ہنگامہ خیز رویے پر جرمانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔