دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کشمیری پنڈت اساتذہ کو مستقل ملازمت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وہیں اساتذہ یونین نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا پر کشمیری پنڈت اساتذہ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ گورنمنٹ اسکول ٹیچر ایسوسی ایشن مائیگرنٹ کی طرف سے جاری بیان میں دہلی حکومت کی مذمت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی کشمیری پنڈت ٹیچرس ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی حکومت نے ان کے ریگولرائزیشن میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد دہلی حکومت نے ریگولرائزیشن کے فیصلے کو ڈبل بنچ میں چیلنج کیا۔ جب ڈبل بنچ نے دہلی حکومت کی عرضی کو خارج کر دیا تو وہ سپریم کورٹ میں بھی گئی۔
اساتذہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جب حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا، تو بالآخر 23 جنوری 2019 کو کشمیری پنڈت اساتذہ کی تصدیق کر دی گئی۔ جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دہلی حکومت کشمیری پنڈتوں کو ریگولرائز نہیں کرنا چاہتی بلکہ آخری وقت تک حکومت نے اسکی مخالفت کی۔
مزید پڑھیں:۔ دی کشمیر فائلز کے بارے میں سچ بولا تو بی جے پی کارکنان نے دھمکی دی: کشمیری مہاجر پنڈت